رشوت خور کوجیل سے نکال کر وزیر بنائے جانے پر ، عدالت نے اس ملک کے وزیراعظم کو برخاست کر دیا

تھائی لینڈ کی سیاست میں بھونچال آ گیا ہے۔ وزیر اعظم نے یہاں رشوت کے الزام میں جیل میں بند افسر کو کابینہ کا وزیر بنا دیا۔ اب عدالت نے وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم اخلاقی اقدار پر عمل نہیں کرتے۔ اس سے ایک ہفتہ قبل عدالت نے اہم اپوزیشن جماعت کو بھی تحلیل کر دیا تھا۔
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیر اعظم شریتھا تھاوسین کو بدعنوان کابینہ کا رکن مقرر کرنے کا قصوروار پایا۔ اس افسر کو رشوت کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا۔ عدالت نے سریتھا تھاوسن کے خلاف 5:4 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا اور وزیر اعظم کو فوری طور پر ہٹا دیا۔
کابینہ اس وقت تک نگراں بنیادوں پر رہے گی جب تک پارلیمنٹ نئے وزیر اعظم کا تقرر نہیں کرتی۔ پارلیمنٹ کو اس عہدے پر تقرری کے لیے کوئی وقت کی حد نہیں دی گئی ہے۔ نگراں کابینہ پارلیمنٹ کو تحلیل کر کے نئے انتخابات بھی کروا سکتی ہے۔ توقع ہے کہ قائم مقام وزیر اعظم فیو تھائی پارٹی کے فومتھم ویچائی ہوں گے۔ پھمتھم شریتھا کے تحت پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر تجارت تھے۔
فیو تھائی پارٹی کے پاس دو اہل امیدوار ہیں، جن میں سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کی بیٹی پٹونگٹرن شیناواترا بھی شامل ہیں۔ ایک اور سرکردہ امیدوار بھومجائیتھائی پارٹی کے سربراہ انوتن چرنویرکول ہو سکتے ہیں، جو پچھلے سال کے انتخابات میں تیسرے نمبر پر رہے تھے۔
شریتھا نے اپریل میں کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے پچیت چوئنبن کو وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مقرر کیا تھا۔ پچیٹ کو 2008 میں توہین عدالت کے الزام میں چھ ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کے معاملے میں ایک جج کو 2 ملین بھات (55,000 امریکی ڈالر) رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔

جب اس واقعے پر دوبارہ تنازعہ کھڑا ہوا تو پچٹ نے اپنی تقرری کے چند ہفتوں بعد ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ پچیٹ پہلے ہی جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں، لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ان کا طرز عمل بے ایمان تھا۔ اس نے فیصلہ دیا کہ بطور وزیر اعظم، شریتھا کی ذمہ داری تھی کہ وہ اپنے کابینہ کے ساتھیوں کی اہلیت کی جانچ کریں۔ عدالت نے کہا کہ شریتھا پچیت کے ماضی سے واقف تھیں لیکن پھر بھی انہیں کابینی وزیر مقرر کیا اور اس طرح ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔

بہ شکریہ ہندوستان

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!