ترکی کے بعد یونان کے نواحی علاقوں میں لگی آگ, قبرص نے بھیجی مدد

ایتھنز. ترکی کے جنوب میں اچانک بھڑک اٹھی آگ کو ابھی 15 دن بھی نہیں ہوئے کہ اس کے پڑوسی ملک یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے نواحی علاقوں کے جنگلات میں آگ لگنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں.

بروز پیر کو اس وقت ایتھنز میں رہائش پذیر افراد اور ساتھ میں چھٹیاں بتانے آئے بچے سمر کیمپ میں سے بچے اس وقت باہر نکل کر اچھے جب جنگلات میں سے انہوں نے دھماکوں کی آواز سنی. باہر نکل کر دکھا منظر بڑا ہی ہولناک تھا. ایتھنز میں موجود پرنیتھا پہاڑ کے ڈھلان پر موجود وابوریب جنگلات میں دہک رہی تھی. اور ایسی آگ مقامی افراد نے 30 سال میں نہیں دیکھی تھی.

یونانی اخبار روزنامہ کاتھی میرینی کے مطابق30 گاڑیوں اور 10 ہوائی جہازوں کے ساتھ 300 سے زائد فائر فائٹرز نے پہاڑ پارنیتھا کی نچلی ڈھلوانوں پر ویروبوبی کے نواحی علاقے میں آگ پر قابو پانے کی کوشش کی ۔ دوسری جانب قبرص جیسے چھوٹے ملک نے بھی فائیر فائٹر بھیج کر مدد کی.

آگ نے گھروں کی ایک خاصی تعداد کو دھماکوں کے ذریعے سے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

وزیر اعظم کیریکوس مٹسوٹاکیس نے جزیرہ نما پیلوپونیز اور ایوا اور کوس کے جزیروں میں آگ اور دیگر آگ پر قابو پانے کے لیے کوششوں کو مربوط کرنے والے فائر بریگیڈ آپریشن سینٹر کا دورہ کیا۔

ان کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ، "کئی محاذوں پر لڑائی میں تمام دستیاب ذرائع اور وسائل تعینات کیے گئے ہیں۔” ان مشکل وقتوں میں ترجیح انسانی جانوں کی حفاظت ہے۔

یورو میں لگی اس آگ کی وجہ سازشی نہیں بلکہ موسمی تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت میں شدید اضافے کا ہونا بتائی جا رہی ہے جہاں

40 سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت (104 فارن ہائیٹ) اور تیز ہواؤں نے حالیہ دنوں میں یونان کے مختلف علاقوں میں 100 سے زائد جنگلات میں آگ بھڑکائی ہے۔ منگل کو بعض مقامات پر درجہ حرارت 46 سینٹی گریڈ (115 فارن ہائیٹ) ریکارڈ کیا گیا۔

یورپ شدید موسم کے موسم گرما سے دوچار ہے ، شمال میں شدید سیلاب سے لے کر شدید گرمی کی لہروں اور آگ تک جس نے بحیرہ روم کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!