بیدر تعلقہ کے مرکھل دیہات میں حیدرآباد کے چند ساتھیوں کی جانب سے مسجد کی تعمیر مسجد کی تعمیر میں حصہ لینا، اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے بہترین مصارف میں سے ایک ہے-ویڈیو دیکھیں

بیدر۔(محمدامین نواز)۔ دنیا میں باتوفیق مسلمان بہت سارے نیک کام کرتے ہیں، لیکن ان نیک کاموں میں سے بعض کاموں کا اجر و ثواب صرف دنیا کی زندگی تک رہتا ہے اور بعض کاموں کا اجر و ثواب زندگی کے علاوہ مرنے کے بعد بھی آدمی کو ملتے رہتا ہے۔ ان ہی میں سے ایک کام اللہ تعالی کی رضا و خوشنودی کیلئے اللہ کے گھر مسجد تعمیر کرنا ہے۔ بیدر تعلقہ کے مرکھل گاؤں میں لب ِ سڑک ایک مسجد جو روڈ کی کشادگی سے بہت چھوٹی ہوگءؓ تھی۔ اس مسجد کو از سرنو تعمیر کی فکر کرتے ہوئے حیدرآباد کے چند تبلیغی جماعت کے نوجوانوں کی زیرنگرانی مرکھل گاؤں میں مسجد حضرت عثمانؓ تعمیر کی گئی ”مسجد کا باضابطہ افتتاح عمل میں آیا۔اس موقع پر تبلیغی نوجوانوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے فرمایا جب انسان دنیا سے گذر جاتا ہے تو صرف تین چیزوں کا اجر و ثواب اس کو مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے۔ ایک صدقہ جاریہ، دوسرے نفع بخش علم اور تیسرے نیک صالح اولاد جو اس کیلئے دعائیں کرتی رہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسجد کی تعمیر بہترین صدقہ جاریہ ہے، اس لئے کہ مساجد قیامت تک باقی رہنے والی ہوتی ہے اور جب تک لوگ مسجد میں نمازیں پڑھتے رہیں گے اور مسجد کو مرکز بناکر دینی خدمات انجام دی جاتی رہے گی اس کا اجر و ثواب مسجد تعمیر کرنے والے کے حق میں لکھا جاتا رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ دیہاتوں میں مسجد تعمیر کرنا جہاں بہترین صدقہ جاریہ ہے وہیں دیہاتوں میں دینی شعور بیداری اور دین پر ثابت قدمی کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ مقامی مسلمان بھائیوں پر زور دے کر کہا وہ نمازوں کی پابندی کے ذریعہ مسجد کو ہمیشہ آباد رکھیں اس لئے کہ بستی اگر اللہ کا گھر آباد رہے گا تو ہمارے گھر بھی آباد رہیں گے۔ اور گھروں میں خیر و برکت ہوگی اور ہم اپنے بچوں کو پابندی کے ساتھ دینی تعلیم کیلئے مسجد روانہ کریں۔آخر میں دعا کے بعد پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!