بیدر۔(محمدامین نواز)۔مساجد چونکہ دنیا کی بقا ءاور اس کے امن واستحکام کے لئے ضروری ہیں، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے مساجد کی تباہی اور اس کی ویرانی کی سازش کرنے والوں کو روئے زمین کا سب سے بڑا ظالم قرار دیا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :وہ شخص سب سے بڑا ظالم ہے جو اللہ کی مسجدوں میں ذکر کرنے سے لوگوں کو روکے اور اس کی ویرانی کی کوشش کرے۔(سورۃ البقرہ)۔مسجدوں کی تعمیر کرنے پر رسول اللہ ﷺ نے جنت کا وعدہ فرمایا،ارشاد نبوی ﷺہے:’’ جس شخص نے اللہ کی رضاکے لئے مسجد بنائی اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں محل تعمیر فرمائے گا۔ (بخاری ومسلم)۔
دنیا میں باتوفیق مسلمان بہت سارے نیک کام کرتے ہیں، لیکن ان نیک کاموں میں سے بعض کاموں کا اجر و ثواب صرف دنیا کی زندگی تک رہتا ہے اور بعض کاموں کا اجر و ثواب زندگی کے علاوہ مرنے کے بعد بھی آدمی کو ملتے رہتا ہے۔ ان ہی میں سے ایک کام اللہ تعالی کی رضا و خوشنودی کیلئے اللہ کے گھر مسجد تعمیر کرنا ہے۔ بیدر تعلقہ کے ہیپل گاؤں میں مسجد کا ہونا نہایت ضروری تھا ،وہاں مسجد نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کو عبادت کیلئے پریشانی تھی ایک مسجد بہت چھوٹی تھی۔یہاں مسجد کی تعمیر کی فکر کرتے ہوئے حیدرآباد کے چند تبلیغی جماعت کے نوجوانوں کی زیرنگرانی ہیپل گاؤں میں مسجد زینت تعمیر کرنے کے بعد افتتاح عمل میں آیا۔
اس موقع پر تبلیغی نوجوانوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے فرمایا جب انسان دنیا سے گذر جاتا ہے تو صرف تین چیزوں کا اجر و ثواب اس کو مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے۔ ایک صدقہ جاریہ، دوسرے نفع بخش علم اور تیسرے نیک صالح اولاد جو اس کیلئے دعائیں کرتی رہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسجد کی تعمیر بہترین صدقہ جاریہ ہے، اس لئے کہ مساجد قیامت تک باقی رہنے والی ہوتی ہے اور جب تک لوگ مسجد میں نمازیں پڑھتے رہیں گے اور مسجد کو مرکز بناکر دینی خدمات انجام دی جاتی رہے گی اس کا اجر و ثواب مسجد تعمیر کرنے والے کے حق میں لکھا جاتا رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ دیہاتوں میں مسجد تعمیر کرنا جہاں بہترین صدقہ جاریہ ہے وہیں دیہاتوں میں دینی شعور بیداری اور دین پر ثابت قدمی کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ مقامی مسلمان بھائیوں پر زور دے کر کہا وہ نمازوں کی پابندی کے ذریعہ مسجد کو ہمیشہ آباد رکھیں اس لئے کہ بستی اگر اللہ کا گھر آباد رہے گا تو ہمارے گھر بھی آباد رہیں گے۔ اور گھروں میں خیر و برکت ہوگی اور ہم اپنے بچوں کو پابندی کے ساتھ دینی تعلیم کیلئے مسجد روانہ کریں۔اس مسجد میں باضابطہ امام کو مقرر کیا گیا ہے -آخر میں دعا کے بعد پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔