عدالت کا وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم، الیکٹورل بانڈز کے ذریعے خورد برد کا الزام

بیدر۔28/ستمبر۔عدالت نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے خلاف انتخابی بانڈز کے ذریعے مبینہ طور پر جبری وصولی کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ حکم بنگلورو کی عوامی نمائندہ عدالت نے دیا ہے۔ جنادھیکر سنگھرش پریشد (جے ایس پی) کے شریک چیئرمین آدرش ائیر نے مرکزی وزیر نرملا سیتارامن کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت مانگتے ہوئے بنگلورو کی عدالت میں شکایت درج کرائی تھی۔آدرش ائیر نے الزام لگایا کہ دھمکیوں اور انتخابی بانڈز کے ذریعے بھتہ خوری کی گئی۔ جن ادھیکار سنگھرش پریشد نے گزشتہ سال اپریل میں 42 ویں اے سی ایم ایم کورٹ میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، ای ڈی حکام، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، دیگر قومی پارٹی لیڈروں، بی جے پی کرناٹک کے اس وقت کے صدر نلین کمار کٹیل، بی وائی وجئیندر کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ کے خلاف بنایا گیا تھا۔ شکایت کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے بنگلورو کے تلک نگر پولیس اسٹیشن کو انتخابی بانڈز کے ذریعے جبری وصولی کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی۔درخواست گزار کی شکایت پر غور کرنے کے بعد، بنگلورو عدالت نے بنگلورو کی تلک نگر پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے سینئر وکیل بالن نے دلائل پیش کئے۔ کیس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکزی حکومت نے 2018 میں الیکٹورل بانڈ اسکیم شروع کی تھی۔ اس اسکیم کے تحت حکومت کو سیاسی جماعتوں سے نقد عطیات کو ختم کرنا تھا، تاکہ سیاسی فنڈنگ??میں شفافیت برقرار رہے۔ اس کے بعد لوگ ایس بی آئی الیکٹورل بانڈز کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو چندہ دے سکتے ہیں۔ لیکن یہ انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔ پچھلے سال اسے سپریم کورٹ نے اپوزیشن جماعتوں کے الزامات اور اس کے خلاف کئی عرضیوں کے بعد منسوخ کر دیا تھا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!