ایران پر حملہ کرنے کے لیے ہماری فضائی حدود میں مت آؤ… مسلم ممالک نے امریکا اسرائیل کو دیا دھچکا

بہ شکریہ ہندوستان ٹائمز

تہران: مغربی ایشیائی ممالک نے امریکا اور اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ ایران پر حملے کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال نہ کریں۔ امریکہ کے قریبی ان مسلم ممالک نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے جب اسرائیل نے ایران کے میزائل حملے کے بعد جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیل کے ایران پر حملہ کا امکان ہے۔ امریکہ اسرائیل کا سب سے اہم اتحادی ہے۔ ایسے میں مغربی ایشیا کے ممالک نے دونوں ممالک پر واضح کر دیا ہے کہ وہ اس میں اپنی سرزمین استعمال نہ کریں۔
فرسٹ پوسٹ نے وال سٹریٹ جرنل کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ اسرائیل اور امریکہ کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ مغربی ایشیائی ممالک جنہوں نے اپنی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے وہ امریکہ کے دیرینہ اتحادی اور شراکت دار ہیں۔ طویل عرصے سے اچھے تعلقات کے باوجود ان ممالک نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کے لیے اپنی زمین یا فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اردن، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، سعودی عرب اور قطر نے امریکہ سے کہا ہے کہ اگر کوئی ملک ان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے ایران پر حملہ کرتا ہے تو ایران جواب میں ان پر حملہ کرسکتا ہے۔ ایران نے بھی ایسے اشارے دیے ہیں۔ ایسی صورتحال میں تنازعات سے بچنے کے لیے وہ نہیں چاہتے کہ ان کی فضائی یا زمینی جگہ ایران کے خلاف استعمال ہو۔
مغربی ایشیا کے یہ ممالک غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے حملوں پر تنقید کرتے رہے ہیں بلکہ امریکہ کے ساتھ مل کر اسرائیل کی مدد بھی کرتے رہے ہیں۔ ایران نے اپریل میں اسرائیل پر 600 سے زائد راکٹ، میزائل اور ڈرون فائر کیے جب کہ اردن اور سعودی عرب نے بھی اسرائیل کی مدد میں امریکا، برطانیہ اور فرانس کا ساتھ دیا۔ ایران کے حالیہ حملے میں اردن نے بھی اسرائیل کی بہت مدد کی۔
رپورٹ کے مطابق، اردن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایران پر حملوں کے لیے اپنی زمین، پانی یا فضائی حدود استعمال کرنے کی حمایت نہیں کرتے لیکن خطے میں دفاعی کارروائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ مغربی ایشیا کے اتحادیوں اور شراکت داروں نے کہا ہے کہ وہ دفاعی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!