حج سے متعلق ٹور آپریٹر کی درخواست خارج، سپریم کورٹ نے کہا، بہت تاخیر کردی

نئی دہلی،- 24 مئی – سپریم کورٹ نے پیر کے روز ایک ٹور آپریٹر کی طرف سے دائر عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیاں جس میں حج 2022 کے انتظامی گروپ کی فہرست میں اسے شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس ایس اے نذیر اور پی ایس نرسمہا کے بنچ نے کہا کہ اس طرح کی درخواستوں کو پہلے ہی خارج کر دیا گیا ہے اور اس مرحلے پر کوئی راحت نہیں دی جا سکتی۔ بنچ نے کہا کہ اس مرحلے پر ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ حج میں کتنے مہینے باقی ہیں؟ آپ کو ایک ماہ پہلے آنا چاہیے تھا، آپ نے بہت تاخیر کردی، ہم کوئی حکم دینے کے لیے مائل نہیں ہیں۔ اس سلسلے میں ہم اگلے سال دیکھیں گے۔ ابھی کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے بعد بنچ نے عرضی گزار سے کہا کہ وہ درخواست واپس لے اور قانون میں دستیاب کوئی دوسرا طریقہ اختیار کرے۔درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ فہرست تیار ہے، اعلان نہیں کی گئی۔ برا ئے مہربانی اس پر غور کریں، یہ ہمارے بقا کا سوال ہے۔اس پر بنچ نے کہا کہ ہم نے اسی طرح کی درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔اس مرحلے پر سب کچھ دوبارہ کرنا پڑے گا۔ اس کے بعد درخواست گزار نے درخواست واپس لے لی اور مقدمہ خارج کر دیا گیا۔سپریم کورٹ’الاسلام‘ٹور کارپوریشن کی طرف سے دائر ایک درخواست کی سماعت کر رہی تھی، جس میں اس کا نام حج 2022 کے انتظامی گروپ کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ حج، عمرہ، زیارت کا انتظام کرنے والی کمپنی الاسلام ٹور کارپوریشن نے اپنی درخواست میں دلیل دی تھی کہ حج 2022 کے لیے رجسٹریشن کے لیے اس کی درخواست کی منظوری اور ان کی آن لائن درخواست کے بعد بھی حج کوٹہ کی الاٹمنٹ اور کمیٹی کے رہنما خطوط کے مطابق تمام اہل معیارات کو پورا کرنے کے بعد ہندوستان حجاج کرام کو روک دیا گیا تھا۔

Latest Indian news

Popular Stories