مسلم لڑکیاں اسلام دشمنوں کے جال میں : خدارا اپنی بیٹیوں کی خفاظت کریں ۔

ہندوستان میں بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت اب ایک بہت ہی نازک موڑ پر آٹہری ہے۔ یہ بات بہت زیادہ حیران کن اور فکر انگیز ہے کہ مسلم لڑکیوں کو غیروں نے اپنے چنگل میں پھنسا نے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ حالیہ دنوں میں مسلم لڑکیوں کے خلاف ایک بہت بڑی سازش کا پردہ فاش ہوا ہے۔ حالانکہ یہ کوئی نیا انکشاف نہیں ہے، گذشتہ چند سالوں سے اس طرح کی خبریں آتی رہی ہیں لیکن ان دنوں ایسے واقعات میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے اور یہ خبریں تیزی سے گردش بھی کر رہی ہیں۔ جو کہ بہت ہی تشویش ناک ہے،

پونم پانڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق گھر واپسی کے نام پہ مسلم لڑکیوں کو ہندو بنانے کی مکمل تیاری ہوچکی ہے۔ راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ سے جُڑی ایک تنظیم "ہندو جاگرن منچ” نے یوہی سے اس کا آغاز کردیا ہے اور ان کا ٹارگیٹ 6 ماہ کے اندر یوپی میں 2100 مسلم لڑکیوں کا مذہب تبدیل کروانا ہے۔ جس کے لئے ہندو "جاگرن منچ” کی طرف سے آگرہ مین پریس کانفرنس کرکے اس بات کا اعلان بھی کیا گیا ہے ۔
ساتھ ہی ہندو جاگرن منچ کے ریاستی صدر اجو چوہان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوپی کی ہندو سنگھٹن کی سبھی تنظیموں کو 6 مہینے کے اندر کم سے کم 2100 مسلم لڑکیون کو ہندو گھروں میں لانا ہے ۔
اس بیچ چوہان نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ صرف ہمارے پاس 150 ہندو لڑکے موجود ہیں جو مسلم لڑکیوں کے ساتھ رابطہ میں ہیں وہ شادی بھی کرنا چاہتے ہیں لیکن ڈر کی وجہ سے نہیں کرپا رہے۔ ہم اُن 150 ہندو لڑکوں کی مسلم لڑکیوں سے شادیاں کروائین گے اور اُن کی حفاظت بھی کریں گے۔ ساتھ ہی ہم اُن ہندو خاندانوں سے رابطہ کریں گے جن کے گھر میں شادی لائق لڑکے ہیں ہم انہیں بھی کہیں گے کہ وہ بھی مسلم لڑکیوں سے شادی کریں ۔ اس کے علاوہ ہم اُن اسکولس میں جائیں گے جہاں مسلم لڑکیان زیادہ پڑھتی ہیں اور انہیں بھی ہندو لڑکوں سے شادی کرنے کے لئے تیار کریں گے۔

اس طرح کی منصوبہ بندی کے ساتھ ہندو تنظیموں نے اپنے لڑکوں کو تیار کیا ہوا ہے ۔ یہاں ان بھگوادھاریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقے کے اسکول، کالجز ، یونیورسٹیز اور کام کرنے کی جگہوں پہ مسلم لڑکیوں سے میٹھی میٹھی باتیں کریں، جان بوجھ کر اُنہیں کسی پریشانی میں ڈال کر اُن کے ساتھ جھوٹی ہمدردی کریں اُن کی مدد کا ڈرامہ کرکے پہلے تو اُن کا اعتبار و یقین جیتیں پھر آہستہ آہستہ اُنہیں پیار محبت کے جال میں پھانسین، اُن بچیوں کا اس حد تک مائنڈ واش کریں کہ وہ ان کے لئے اپنا گھربار، والدین، یہاں تک کہ اپنا مذہب تک چھوڑنے کے لئے تیار ہوجائین، اس طرح یہ لوگ معصوم لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر اپنوں کے اور مذہب کے خلاف باغی بنارہے ہیں ، اور اطلاعات کے مطابق یہ سب کچھ کرنے کے لئے ان لڑکوں کو باقاعدہ ٹریننگ بھی دی جارہی ہے ۔ اور اس کو بڑے ہی منظم طریقے سے انجام دیا جا رہا ہے ۔ جس کی وجہ سے آئے دن مسلم لڑکیوں کے ارتداد کی خبرین سامنے آرہی ہیں اور ایسی ہی ایک آنکھیں اشک بار کر دینے والی خبر حال ہی میں مہاراشٹر سے آئی ہے کہ اگلے مہینے، مہاراشٹر کی 19 مسلم لڑکیاں غیرمسلم لڑکوں سے شادی کرنے جارہی ہیں جس کے لئے ان لڑکے لڑکیوں نے میریج رجسٹرار آفس سے رجوع بھی کیا ہے ۔
اتفاقا ان ناموں کی فہرست سوشل میڈیا پہ وائرل ہوچکی ہے جس میں 19 مسلم لڑکیوں ، اور ہندو لڑکوں کے نام اور ان کے پتے موجود ہیں ۔ (ہندوستان اردو ٹائمز)

اس سے کئی گناہ زیادہ حیران اور پریشان کرنے والی بات تو یہ ہے کہ اب تک مسلمانوں کے دلوں پر احساس نے دس تک نہیں دی ہے۔ مانو کہ جیسے غیرت کا فقدان ہے۔ احساس مر چکا ہے۔ ہمیں اس بات کی پروا نہیں ہے کہ ہماری بیٹیاں ہماری بہنیں کسی کافر کے لئے اپنا گھر بار اپنا مذہب چھوڑنے کے لئے تیار ہو چکی ہیں۔
ہم حصول تعلیم کے لیے اپنی بیٹیوں کو اسکولز اور کالجز میں تو داخلہ کروا دیتے ہیں مگر اس سے بڑی ذمہ داری جو کہ ان کی اور ان کے ایمان کی حفاظت ہے اس کی جانب ہماری توجہ نہیں ہے۔ یہ بات حق ہے کہ تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے لیکن اپنے ایمان کی حفاظت کرنا اولین فریضہ ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ علامہ اقبال نے کہا تھا :
"ہم سمجھتے تھے کہ لائے گی فراغت تعلیم
کیا خبر تھی کہ چلا آئے گا الحاد بھی ساتھ”
یاد رکھیں کہ گھر واپسی کے نام پر یہ ایک مکمل سازش اور جال ہے جس کے ذریعہ مسلم لڑکیوں کو پھنساکر، اُن کی زندگیان تباہ و برباد کر کے مسلمانوں کے منہ پہ زوردار طمانچہ مارنے کی تیاری کی گئے ہے۔ ایسے میں ہم پر یہ واجب ہے کہ ہم اپنی ان لڑکیوں کو وقت0 رہتے بچائین اور ان فسادیوں کی گندی سازش کا شکار ہونے سے بچائیں ، خدارا اپنی بیٹیوں کی حفاظت کریں ان کے ایمان کی حفاظت کریں, انہیں دنیا اور آخرت کے خسارے سے بچائیں۔ ان کی خفیہ حرکتوں پر نظر رکھیں۔ انہیں اسلام کے خلاف استعمال ہونے سے بچائیں (محمد معاذ عمری)

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!