شاہین ادارہ جات میں ”یومِ اُردو“ کے موقع پرڈاکٹر رمیشا قمر کی تہنیت اور کتاب ”غضنفر شناسی“ کی رسم رونمائی کا عظیم الشان انعقاد

شاہین ادارہ جات بیدر نے ہمیشہ سے ہی نئی نسل کی تعلیم و تربیت اور ان کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ مہر سلطانہ

بیدر۔20/نومبر۔(محمد امین نواز)۔ شاہین ادارہ جات بیدر کی جانب سے ہر سال کی امسال بھی ”یومِ اُردو“ منایا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ نئی نسل کی نمائندہ قلم کار ڈاکٹر رمیشا قمر (قمر النساء) معروف و متحرک ادبی اسکالر کی کتاب ”ارژنگ قلم“مغربی بنگال اردو اکادمی برائے تحقیقی ادب عبدالرؤف ایوارڈ کے لیے منتخب کئے جانے پر پُر وقار تہنیت اور رمشا قمر کی ساتویں کتاب”غضنفر شناسی“کی رسمِ رونمائی تقاریب کا شاہین کیمپس میں واقع العزیز آڈیوٹیوریم میں انعقاد زیرِسرپرستی ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر عظیم الشان پیمانے پر عمل میں آیا۔


اس تقریب کی صدارت ماہرِ تعلیم محترمہ مہر سُلطانہ صاحبہ ڈائریکٹر شاہین ادارہ جات بیدر نے کی جبکہ محترمہ اقبال النساء بیگم صاحبہ گورنمنٹ اسسٹنٹ ٹیچر،محترمہ ارم فاطمہ صاحبہ افسانہ نگار،ڈاکٹررمیشا قمر صاحبہ شعبہ اُردو و فارسی گلبرگہ یونیورسٹی)،محترمہ ڈاکٹر مستقیم بیگم صاحبہ لیکچرر پی جی سنٹر بیدر،محترمہ خیر النساء جاگیردار صاحبہ (والدہ ڈاکٹر رمیشا قمر)،محترمہ بلقیس فاطمہ صاحبہ اسٹیٹ کنوینر آئیٹا لیڈیز ونگس کرناٹک،محترمہ صبیحہ خانم صاحبہ قلم کار و جی آئی او ناظمہ،محترمہ ذکیہ فاطمہ صاحبہ منتظمہ شاہین ادارہ جات بیدر ،محترمہ ڈاکٹر افراء ناز صاحبہ پرنسپل شاہین ڈگری کالج بیدر اور ڈاکٹر سرور عرفانہ صاحبہ بیدر مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے پروگرام میں شرکت کیں۔


محترمہ مہر سلطانہ صاحبہ ماہرِ تعلیم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہم”یومِ اُردو“کے موقع پر ہماری ریاست کی باعث صدافتخار اُردو ادب کی ماہتاب اور علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے فخر کا باعث بنی ڈاکٹر رمیشا قمر کی ادبی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کی تہنیت اور ان کی ساتویں کتاب غضنفر شناسی کی رسم رونمائی انجام دینا ادارہ کیلئے اور محبانِ اُردو کیلئے باعث فخر ہے۔ڈاکٹر رمیشا قمر کی ادبی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمارے ادارہ کی طالبات بھی ان کی ادبی تقلید کریں اور ہمارے ادارے سے بھی رمیشا قمر جیسی با وقار شخصیت بن کر اُردو ادب کے آسمان پر درخشاں ستارہ بن کر اُردو دنیا کو اپنی صلاحیتوں سے اپنے قلم کو جنبش دے کر منور کریں۔اور رمیشا قمر کی طرح ریاست میں اپنا نام روشن کریں۔


آج کا یہ پروگرام اُردو کی بقاء و فروغ کیلئے ہے اور شاہین ادارہ جات بیدر نے ہمیشہ سے نئی نسل کی تعلیم و تربیت کا بیڑا ٹھایا ہے،بلا کسی مذہب و ملت قوم کی ترقی کیلئے ہمیشہ کوشاں رہنے والا منفرد ادارہ ہے۔انھوں نے اس موقع پر کہا کہ سر سید احمد خان نے اپنی قوم کی ترقی کی فکر کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کی بنیاد رکھی اور اس کو اُفق کی بلندیوں تک پہنچایا ہے، سر سید کے اس اقدام سے متاثر ہو کرجناب ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے شاہین ادارہ جات کی بنیاد رکھی اور آج الحمد للہ شاہین ادارہ جات بیدر کے ملک بھر میں مراکز قائم ہیں ان مراکز میں ملک و قوم کے بچوں کے تعلیمی مستقبل درخشاں بناکر پروان چڑھایا جارہا ہے۔


اس موقع پر شہر بیدر کی سنئیر اسکالر محترمہ اقبال النِساء نے اپنے خیر مقدمی کلمات میں کہا کہ ہمارے بیدر کیلئے یہ اعزاز ہے کہ ہم ایک ادیبہ،شاعرہ اور بین الاقوامی رسالوں کی مدیرہ رمیشا قمر کا شاہین ادارہ جات بیدر میں استقبال کا شرف حاصل ہوا ہے۔انھوں نے ڈاکٹر رمیشاقمر کی تخلیقات اور ان کی ادبی خدمات کا بھر پور تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر رمیشا قمر کی آمد ہماری طالبات کیلئے مفید ثابت ہوگا۔


اس موقع پر ڈاکٹر ارم فاطمہ صاحبہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری ریاست ِ کرناٹک کی مایہ ناز بیٹی رمیشا قمرریاستِ کرناٹک کیلئے باعث فخر ہے مستقبل میں رمیشا قمر کی ادبی تخلیقات اُردو ادب کے اُفق پر ادبی نور کی کرنوں سے روشن کردیں گی۔


محترمہ صبیحہ خانم نے یومِ اُردو کے تعلق سے ایک نظم پیش کی اور نئی نسل کی مصنفہ ڈاکٹرر میشا قمر کی ادبی صلاحیتوں کی بھر پور ستائش کرتے ہوئے محبانِ اُردو بالخصوص اُدو کی طالبات کو ان کی ادبی صلاحییتوں کی تقلید کرنے پر زور دیا۔


اس موقع پر ڈاکٹر مستقیم بیگم صاحبہ رمیشا قمر سے متعلق ایک طویل مقالہ پیش کیا جس میں انھوں نے بتایا کہ رمیشا نے بہت ہی اہم کام کیا ہے ان کی مرتب کردہ کتاب ’غضنفر شناسی“کا ایک ایسا دستاویز ہے جس میں غضنفر کے فکر و فن کی تقریبا تمام پہلوں کے سمندرکو کتاب کی شکل میں کوزہ میں سمیٹا ہے۔رمیشا کی اقدار تنظیمی ڈتخلیقی اور تنقیدی صلاحیتوں کا بدرجہ اتم موجود ہے۔اس کے علاوہ ان کے اندر تلاش و جستجو کا ایک ایسا جذبہ بھی موجود ہے جو اس طرح کی کی مہم جوئی پرانہیں آمادہ کرتا ہے۔


اس پروگرام کی کنوینر محترمہ بلقیس فاطمہ صاحبہ نے نہایت ہی بہتر انداز سے بحسن خوبی نظامت کی اور اپنے خطاب میں انھوں نے یومِ اُردو سے متعلق مؤثر باتیں بتائیں اور ڈاکٹر رمیشاء قمر کی شخصیت اور کے دابی کارناموں اور ان کے فن پر مُختلف خوبیوں اور صلاحیتوں پر روشنی ڈالیں اور فرمایا کہ رمیشا قمرکی کتابوں کی ضخامت بتاتی ہیں کہ وہ کتنی محنت کرتی ہیں اور اپنا وقت کس قدر علم و فن پر صرف کرتی ہیں۔ پر انھوں نے یومِ اُردو کی منا سبت سے معروف شاعر اقبال اشعر کی نظم ”اردو ہے مرا نام میں خسروؔ کی پہیلی“پیش کرکے سامعین سے خوب داد حاصل کیا۔


اس موقع محترمہ ڈاکٹر رمیشا قمر صاحبہ نے ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب چیئرمین شاہین ادارہ جات تعلیمی کارناموں اور قوم کیلئے فکر کو خوب سراہا۔ اس کے ساتھ ساتھ ادارہ کے تمام ذمہ داران سے اِظہار تشکر کیا اور کہا کہ آج میر ی پُر وقار تہنیت اور میر ی کتاب کی رسم رونمائی کرکے میری جو حوصلہ افزائی کی گئی ہے میری آنکھیں مسرت سے بھیگ گئی ہیں میرے پاس اظہار تشکر کیلئے الفاظ سے زیادہ مسرت کا لمحہ ہے میں اس موقع پر جذبات سے مغلوب ہوچکی ہوں۔


پروگرام کے تمام اُمور بحیثیت منتظمہ محترمہ ذکیہ بیگم صاحبہ نے اپنی بہترین ذمہ داری نبھائیں۔ محترمہ خیر النساء صاحبہ (والدہ رمیشاء قم) کے ہاتھوں کتاب ”غضنفر شناسی“کی رسم رونمائی عمل میں آئی۔


محترمہ ڈاکٹر سرور عرفانہ صاحبہ نے تشکری کلمات پیش کئے۔قبل ازیں پروگرام کا آغاز شاہین اداہ جات کے معصوم کم عمر طالب علم محمد انس نے قراء ت ِ کلام پاک پیش کرکے کیا۔جبکہ ڈاکٹر مسقتم بیگم صاحبہ خوش الہان آواز میں نعتِ رسول ﷺ سنانے کی سعادت حاصل کی۔اور آخر انھیں کی دعا پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!