پی یو کالج دو شفٹوں میں چلے گا

بیدر۔23/مئی۔طلباء کے اندراج میں اضافے کے بعد محکمہ اعلیٰ تعلیم نے گزشتہ سال سرکاری ڈگری کالجوں میں شفٹوں میں کلاسز کا انعقاد کیا تھا۔ محکمہ کو پری یونیورسٹی کالجوں میں بھی اس نظام کو لاگو کرنا پڑ سکتا ہے۔کالجوں میں داخلے کے لیے بھیڑ جمع ہونا شروع ہو گئی ہے۔ ریاست میں 1203 سرکاری، 697 نجی امداد یافتہ اور 3300 نجی پی یو کالج ہیں۔ سب سے زیادہ مانگ فیکلٹی آف آرٹس کی ہے۔ کچھ سرکاری کالجوں کی بہت زیادہ مانگ ہے، جبکہ دیگر میں داخلہ کی درخواست کا عمل معمول کے مطابق ہے۔ طلباء کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ تعلیم نے کالج کو دو شفٹوں میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم یہ انتظام اسی کالج میں کیا جائے گا، جہاں ضرورت سے زیادہ داخلے ہوں گے۔ محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق سرکاری کالج ہونے کی وجہ سے سیٹ کے نام پر طلبہ کو داخلہ دینے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے میں لیکچررز کی کمی اس اسکیم کی راہ میں حائل ہو سکتی ہے۔ محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق گیسٹ لیکچررز کی تعیناتی سے کمی پوری کی جائے گی۔پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی۔ سی ناگیش نے کہا کہ طلباء کی تعداد زیادہ ہونے پر متعلقہ کالجوں کو دو شفٹوں کی اجازت مل جائے گی۔ سرکاری کالجوں میں سہولیات کی کوئی کمی نہیں۔ یہ فیصلہ طلباء کی سہولت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔پی یو کالج کے ایک لیکچرر نے نشاندہی کی کہ 2021-22 کے تعلیمی سال کے دوران ہی، کچھ کالجوں میں زیادہ بھیڑ تھی۔ اگر اس سال بھی طلباء کی تعداد زیادہ ہے تو یقینی طور پر انہیں ایک شفٹ میں نہیں رکھ سکتے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!