آدھی زندگی جیل میں گزاری، پڑھیں حماس کا نیا سربراہ کون؟

نئی دہلی۔ حماس نے منگل کو اپنا نیا لیڈر منتخب کر لیا ہے۔ حماس کے سربراہ کی ذمہ داری یحییٰ ابراہیم حسن سنوار کو سونپی گئی ہے۔ اسماعیل ہانیہ کو 31 جولائی کو تہران میں شہید کر دیا گیا تھا۔ 61 سالہ یحییٰ سنور کی جدوجہد کی ایک طویل تاریخ ہے۔
اس نے اپنی جوانی کی نصف عمر جیل میں گزاری ہے۔ وہ تقریباً 23 سال سے اسرائیلی جیل میں تھے۔ ہانیہ کی موت کے بعد وہ حماس کے سب سے طاقتور رہنما ہیں۔
جنوبی غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 1962 میں پیدا ہونے والے یحییٰ سنور 1987 سے حماس سے وابستہ ہیں۔ یحییٰ کے والدین کا تعلق عسقلان سے ہے۔۔ حماس کا قیام اسی سال ہوا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال اسرائیل نے انہیں گرفتار کر کے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ان پر دو اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے اور چار فلسطینیوں کو اغوا کرنے کا الزام تھا۔ وہ تقریباً 23 سال سے اسرائیلی جیل میں ہیں۔
یحییٰ سنور نے تقریباً 23 سال جیل میں گزارے۔ 2011 میں، اسے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سال 2012 میں یحییٰ سنوار حمار پولیٹیکل بیورو کے لیے منتخب ہوئے اور انہیں قسام بریگیڈ کے ساتھ رابطہ کاری کی ذمہ داری سونپی گئی۔
انہوں نے 2014 میں غزہ میں اسرائیل کے خلاف سات ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس سال ایک افواہ پھیلائی گئی کہ یحییٰ سنور کا انتقال ہوگیا ہے لیکن یہ محض افواہ ثابت ہوئی۔ اس کے بعد سال 2015 میں امریکہ نے انہیں دہشت گرد قرار دے دیا۔ یحییٰ سنور کو 2017 میں حماس کے پولٹ بیورو کا رکن بنایا گیا ۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!