بیدر بیٹرمنٹ فاؤنڈیشن اور تنظیم رابطہ ملت بیدر کی جانب سے عظیم الشان جلسہ عام برائے خواتین و طالبات بعنوان ”آؤ نماز پڑھیں“کا انعقاد

بلقیں فاطمہ رکن آئیٹا اسٹیٹ اڈوائزری کونسل وریاستی کنوینر آئیٹا کرناٹک کی خصوصی رپورٹ

بیدر بیٹرمنٹ فاؤنڈیشن اور تنظیم رابطہ ملت بیدر کی جانب سے طلباء و طالبات اور نوجوانوں کیلئے نمازکی تربیتی تحریک ”آؤ نماز پڑھیں“منائی جارہی ہے۔اس ضمن میں شہر بیدر میں ایک عظیم الشان جلسہ عام برائے خواتین و طالبات بعنوان ”آؤ نماز پڑھیں“کا انعقاد بیدر کے ممتاز فنکشن ہال بیدرمیں عمل میں آیا۔پروگرام کنوینرمحترمہ بلقیں فاطمہ صاحبہ رکن آئیٹا اسٹیٹ اڈوائزری کونسل وریاستی کنوینر آئیٹا کرناٹک نے تمام مہمانوں کااستقبال کرتے ہوئے اپنے استقبالیہ خطاب میں منتخب اشعار کے ساتھ پروگرام کے مقصد واہمیت کو اجاگر کیا۔ محترمہ عالمہ ناظمہ نسرین صاحبہ (جمعیت اہلِ حدیث)نے تذکیر القُرآن میں سورۃ الابراہیم کی منتخب آیت نمبر40کا ذکرکرتے ہوئے ترجمہ میں بتایا کہ اللہ نے اس آیت میں نماز کی اہمیت کو اس طرح ظاہر کیا جس میں حضرت ابراہیم ؑ نے دعا فرمائی ”میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم رکھنے والا بنادے، اے ہمارے رب! اور تو میری دعا کو قبول فرمالے“اس دعائے ابراہیمی ؑ سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ اپنے ساتھ ساتھ اپنی نسل کو بھی نماز قائم کرنے والا بنانا کس قدر ضروری ہے۔اور یہ پیاری دعا ہم روز نماز میں دہراتے رہیں چونکہ اللہ تعالی نے انسان کے پیدائش کا مقصد ہی عبادت الہی بتایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شرعی عذر ہو تو نہ ہو تو ہمیں پانچ وقت کی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔سمیہ فاطمہ نے نظم ”نماز“ پیش کیا۔محترمہ سید اُمِّ حبیبہ (ناظمہ شعبہ خواتین جماعتِ اسلامی ہند بیدر) نے افتتاحی کلمات کہے اور مہمانوں کا استقبال کیا۔محترمہ صبیحہ خانم صاحبہ رکن جماعتِ اسلامی و ہند بیدر نے بعنوان ”بچوں کو نماز کا پابند بنانے میں ماں کا کردار“پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیک اور خوش اخلاق بیوی کا اچھا اثر اور گہرا اثر اولاد پر بھی پڑتا ہے کیونکہ ماں کی آغوش میں بچے کی پرورش ہوتی ہے۔ فطری طورپر بچہ ماں سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔اس لئے بچوں کے دلوں میں شروع ہی سے خدا اور اُس کے رسولﷺ سے محبت کا عملی نمونہ نماز اور ذکر الہی کرکے ہی پیش کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے پُر زور انداز میں کہا کہ مائیں خود وقت پر نماز کیلئے کھڑی ہوں اور اپنے بچوں کے ساتھ میں لے کر بچپن سے نماز پڑھتے رہیں تاکہ عمر کی پختگی کے ساتھ ساتھ ان شاء اللہ وہ خود نماز کے پابند ہو جائیں گے۔اس موقع پر محترمہ ثمرین ناز صاحبہ (رکن جمعیت اہلِ حدیث) نے بعنوان ”نماز پڑھنے کے فوائد نہ پڑھنے کے نقصانات“پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پرمحترمہ شائستہ نازصاحبہ ڈائریکٹر شاہین ادارہ جات و ناظمہ شعبہ عالمات جماعتِ اسلامی ہند بیدر نے بعنوان”نماز پڑھنا ضروری کیوں؟“پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے نمازکو فرض قرار دیا تاکہ بندہ مومن غرور و تکبر اور خود بینی سے پاک و پاکیزہ ہوجائے۔نماز پڑھنا اللہ کا حکم ہے۔،نماز پڑھے اور دوسروں کو اسکی جانب بلا م یہ نماز اللہ کے غضب سے بچاتی ہے، ۔اللہ کی رضا و خوشنودی نمازمیں ہے۔ نماز بندہ کوشکر گزار بناتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جس دور میں جی رہے ہیں فتنہ،فساد اور خطروں سے بھر پور ہے جس میں ایکطرف طغیانی اور نافرمانیوں کا سیلاب اُمڈرہا ہے۔محترمہ نفیسہ صاحبہ ذمہ دار بیت المال (جمعیت اہلِ حدیث) نے بعنوان سوشیل ڈسٹریکشن اور مومنہ عنوان پر روشنی ڈالی ۔محترمہ خدیجہ شیرین صاحبہ سکریٹری آئیٹا شعبہ خواتین بیدر یونٹ نے بعنوان ”نماز کے ذریعے اپنے معاشرتی و معاملاتی زندگی کو بہتر بنائیں“پر خطاب کرتے ہوئے نماز کی ادائیگی کے ساتھ اس کا قیام اپنے اندر ایک وسیع مفہوم ہے۔ آخر میں محترمہ مہر سلطانہ ڈائریکٹر شاہین ادارہ جات بیدر نے اپنے صدارتی خطاب میں بتایا کہ بیدر میں بیدر بیٹر منٹ فاؤنڈیشن اور بیدر کی مُختلف تنظیموں کی جانب سے ”آؤ نماز پڑھیں“ایک ترغیبی تحریک مکمل کامیابی کے ساتھ شروع کی گئی ہے۔الحمدللہ اس ترغیبی تحریک 9سے بچوں کے اندر نماز کی بہتر ترغیب ہوگی۔اس جلسہ عام کا مقصد والدین کو خصوصی طورپر گھر کی خواتین کو اپنے بچوں کیلئے نماز پڑھنے سے متعلق قُرآن و حدیث کی روشنی میں اہم معلومات اور رہنمائی فراہم کرنا ہے۔والدین کو چاہئے کہ اپنے بچوں کو نمازکا پابند بنانے میں مخلص بنیں، اور یہ کام اللہ کی رضا اور جنت کے حصول کے لئے کرنا آپ کی توانائیوں کو جلا بخشتی ہے، اور آپ کو آپ کی اولاد کے سامنے اس پہاڑ کی طرح بنا دیتی ہے جو ہواؤں اور موسم کے اتار چڑھاؤ کے سامنے نہیں جھکتا۔ جب نماز کے وقت ا نہیں کھیلتے ہوئے دیکھو تو نماز پڑھنے کو کہو۔ یعنی آپ بچوں میں اخلاص وللہیت کو فروغ دے کر ان کے اندر اللہ کے مراقبہ کی فکر پیدا کریں تاکہ بچے آپ کے ڈر سے نہیں بلکہ اللہ کی محبت اس کی تعظیم، اس سے ڈر اور امید میں نماز قائم کریں۔ لہذا آپ اپنے بچوں کو اپنی نگرانی کا عادی نا بنائیں، بلکہ ان کے اندر اللہ کی نگرانی کا خوف پیدا کریں ورنہ آپ کے بچے صرف آپ کی موجودگی میں نماز پڑھیں گۓ آپ اپنے بچوں کو اللہ سے جوڑ کے رکھیں ،ہفتہ میں ایک بار آدھا گھنٹہ کے لئے گھر کے اندر علمی درس اور پند ونصائح کا اہتمام کریں، ہر حال میں اخروی معاملات کو دنیاوی معاملات پر مقدم رکھیں تاکہ آپ کا بچہ اچھی طرح سمجھ جائے کہ دنیا اور آخرت کا کوئی موازنہ ہی نہیں نماز کی عادت ڈالتے ہوئے حوصلہ افزائی کے طور پراپنے بچوں کو محبت سے سینے سے لگانا، بوسہ دینا، کندھا تھپتھپانا، پیار سے پیٹھ پر ہاتھ پھیرنا، پیار سے چمٹا لینا، ہزاروں تحائف سے بہتر ہوتا ہے۔ اپنے بچوں کے لئے اچھے دوست تلاش کریں اور انہیں نیک لوگوں کی صحبت میں رہنے کو کہیں۔ 9 ان شاء اللہ بچوں کو نماز کا پابند بنانے میں آپ کامیاب ہوں گے، یقین جانیں آپ جہاد کر رہے ہیں: جس میں تھکان ہے، مشقت ہے اور ثواب بھی ہے، لہذا آپ سستی نہ کریں اور مایوس بھی نہ ہوں تمام لوگ اپنے بچوں کے لئے محنت کرتے ہیں بیشک اللہ آپ کے ساتھ ہے۔پروگرام کی نظامت کے فرائض محترمہ بلقیس فاطمہ صاحبہ رکن آئیٹا اسٹیٹ اڈوائزری کونسل وریاستی کنوینر آئیٹا کرناٹک نے بحسن خوبی انجام دئیے۔تمام شرکاء کے اظہار تشکر کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ عام کا اختتام عمل میں آیا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!