چوتھی لہر کے آثار کے پیش نظر ‘ہم کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں،’ وزیر صحت کے سدھاکر

بیدر۔23/مارچ۔ ملک میں جلد ہی کورونا کی چوتھی لہر کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ دریں اثنا کرناٹک کے وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے کہا کہ ریاست کورونا کی چوتھی لہر کے لیے تیار ہے، اس تجویز کے ایک دن بعد کہ یہ اگست میں شروع ہوسکتی ہے۔ کے سدھاکر نے اشارہ دیا ہے کہ چوتھی لہر (کوویڈ-19) اگست میں آسکتی ہے۔ ہم کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ہمارے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو وبائی امراض کی آخری تین لہروں کے تجربے کے بعد سے بڑھا دیا گیا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سخت اقدامات پر عمل درآمد کیا جائے گا، وزیر نے کہا کہ کوویڈ-مناسب رویے کی ضرورت جاری رہے گی۔ سدھاکر نے یہ بھی کہا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جلد ہی تکنیکی مشاورتی کمیٹی (TAC) کی میٹنگ بلائی جائے گی۔ہم یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ کون سا ذیلی سلسلہ بڑھ رہا ہے اس لیے جلد ملاقات ہوگی۔ کرناٹک اسمبلی میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سدھاکر نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کا نیا ذیلی قسم BA.2 پہلی بار فلپائن میں ظاہر ہوا اور 40 ممالک میں پھیل چکا ہے۔ تیسری لہر کی پیشین گوئی کرنے والی ایجنسی نے ایک بار پھر چوتھی لہر کی آمد کی پیش گوئی کی ہے۔ ایجنسی نے کہا تھا کہ اگست تک ملک میں چوتھی لہر آنے کا امکان ہے۔ ریاست میں اب تک 10.25 کروڑ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ بوسٹر خوراک بھی فراہم کی جاتی ہے،وزیر صحت نے کہا کہ والدین کو بھی 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا سے بچاؤ کے انجکشن دینے پر آمادہ کیا جائے گا، ویکسینیشن سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکا جاتا ہے۔ تاہم لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔ ہم نے 55,256 آکسیجن والے بستروں کا انتظام کیا ہے۔ آکسیجن کی پیداواری صلاحیت کو بھی 300 MT سے بڑھا کر 1,270 MT تک کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل 265 لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں اور جانچ کی صلاحیت میں بھی 2.5 لاکھ یومیہ اضافہ کیا گیا ہے۔

Latest Indian news

Popular Stories