کرناٹک میں حجاب پہن کر امتحان دینے کی اجازت، کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی نے دیدی وضاحت

بیدر۔15/نومبر۔ حجاب پر پابندی کی قیاس آرائیوں کے تنازعہ کے بعد کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی نے آج اپنی ویب سائٹ پر واضح کیا کہ امتحانات میں حجاب پر پابندی نہیں ہے۔ تمام امیدوار مقررہ وقت سے دو گھنٹے قبل امتحانی مرکز پہنچ جائیں۔اس سے قبل، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کرناٹک میں امتحانات کے دوران ”حجاب پر پابندی” اور ریاست میں سابقہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی طرف سے لگائی گئی پابندی کو منسوخ کرنے کا الزام لگایا۔ منگل کو ایسا کرنے کے لیے اقدامات نہ کرنے پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ”کرناٹک کی کانگریس حکومت نے امتحانات میں حجاب پر پابندی لگا دی ہے۔ ا نھوں نے پچھلی بی جے پی حکومت کے حجاب پر پابندی کو بھی منسوخ نہیں کیا ہے۔کے ای اے نے سیاست گرم کرنے پر وضاحت دے دی۔ان کا یہ بیان کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی کی جانب سے ریاست میں 18 اور 19 نومبر کو منعقد ہونے والے مختلف بورڈز اور کارپوریشنوں کے بھرتی امتحانات کے لیے ڈریس کوڈ جاری کرنے کے بعد آیا ہے۔ امتحانی بورڈ نے کہا ہے کہ امتحانی ہال میں ‘بلوٹوتھ’ ڈیوائسز کے استعمال کو روکنے کے لیے سر پر ٹوپی یا کوئی اور لباس پہننا ممنوع ہے۔ تلنگانہ کانگریس کے صدر اے ریونت ریڈی پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا، ”تلنگانہ کانگریس کے سربراہ ‘آر ایس ایس’ انا تلنگانہ میں ”کرناٹک ماڈل” کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے وہ شیروانی کی توہین کرتا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم قائدین ریڈی کو آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کے ساتھ مبینہ روابط پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس کے بعد KEA کی جانب سے یہ وضاحت جاری کی گئی۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!