دعوت ِ افطار اور مسجد درشن کے کامیاب پروگرام، آگے کی حکمت عملی کی ضرورت

جماعت اسلامی ہند بیدر کے ہفتہ واری اجتماع سے مختلف اصحاب کی مخاطبت

بیدر۔14/اپریل۔نماز میں خشوع وخضوع کی بڑی اہمیت ہے۔ اور یہ خشوع وخضوع اندرونی طورپر مطلوب ہے۔ اگر خشوع وخضوع پایا جاتاہے تو سمجھیں کہ نماز قبولیت کے درجہ پر پہنچ گئی ہے ورنہ نہیں۔ یہ باتیں جناب ثنااللہ صدیقی رکن جماعت اسلامی ہند بیدر نے کہیں۔ وہ آج جماعت اسلامی ہند بیدر کے ہفتہ واری اجتماع منعقدہ مسجد ابراہیم، چیتہ خانہ بیدر میں درسِ قرآن دیتے ہوئے کہا۔درس ِ قرآن کے فوری بعد ماہ رمضان میں ہونے والے دعوتِ افطار اور مسجد درشن پروگراموں سے متعلق رپورٹ دیتے ہوئے جناب محمد اکرم علی نے کہاکہ ہم نے تقریباً8گاؤں میں دعوتِ افطار اور مسجد درشن کے پروگرام کئے۔ اور ہمیں تمام گاؤں والوں کاتعاون حاصل رہا۔ جناب محمد مقصود احمد خان انجینئر نے بتایاکہ مسجد امام المدرسین اور موتی مسجد (کالی مسجد)گاندھی گنج بیدر میں مسجد درشن پروگرام نہایت ہی کامیاب رہے۔ مسجد امام المدرسین میں پچھلے سال بھی پروگرام کیاگیاتھااور ہندوبھائیوں کی کثیرتعداد موجودتھی جس کے لئے ہم نے دعوت نامہ بھی بنائے تھے۔ موتی مسجد میں گاندھی گنج کے 70سیٹھوں نے شرکت کی تھی جس کے لئے احمد سیٹھ کابڑا اہم رول رہا۔جناب محمدیوسف رحیم بیدری نے بتایاکہ جماعت اسلامی ہند بسواکلیان نے ماہ رمضان میں 90 دیہی مقامات پر دعوت ِ افطار اور مسجد درشن کے پروگرام کرتے ہوئے ایک ریکارڈ قائم کیاہے اللہ تعالیٰ ان کے اس کام اور کاوشوں کوقبول فرمائے۔ اور ان کے حوصلے مزید بلندہوں۔ انہوں نے بتایاکہ مسجد درشن پروگرام رمضان کی حدتک محدود نہ ہوں بلکہ رمضان کے علاوہ عید قربان، ماہ محرم (دسویں محرم)، اورماہ ربیع الاول پر بھی مسجد درشن پروگرام کئے جائیں تاکہ آپسی بھیدبھاؤ ختم ہواور اسلامی تعلیمات سمجھنے میں مددملے۔آئندہ سنسکرت اورہندوتعلیمات جاننے والے مسلم ودوانوں کو بھی مدعو کرتے ہوئے اسلام کی حقانیت واضح کرتے ہوئے امن وامان اور نفرتوں کو کم کرنے کے لئے جماعت اسلامی ہند کام کرتی ہے تو بڑے اچھے نتائج سامنے آسکتے ہیں۔بیدر عدالت میں ہونے والے دعوت افطار کے پروگرام سے متعلق بتایاکہ اس پروگرام کااہتمام جناب عبدالرازق ایڈوکیٹ نے کیاتھا۔ سالِ گذشتہ بھی اسی عدالت میں پروگرام کیاتھاجس کو ججس نے کافی پسند کیا۔ جناب محمد اسد سلیم نے بتایاکہ مسجد درشن پروگرام ہوتے رہے ہیں لیکن اس دفعہ دینی کتابیں اور پمفلٹ تقسیم نہیں کئے گئے۔ اس طرف توجہ دینے کی ضرور ت ہے۔جناب محمد فضل احمد صاحب نے بتایاکہ فوری طورپر گاؤں جاکر پروگرام منعقد کرنے سے کامیابی نہیں ملتی۔ جس دن پروگرام ہے اس سے دودن قبل گاؤں اور متعلقہ مقامات پر پہنچ کر وہاں کے ہندوبھائیوں کو دعوت دی جانی چاہیے۔بیدر سیشن جج جناب ہنچاٹے سنجیوکمارکے زمانے میں بیدر کی عدالت میں تمام مسلم ایڈوکیٹس نے اپنی جانب سے پروگرام کیاتھاجس میں مولوی محمد فہیم الدین صاحب بھی شریک تھے۔ اس موقع پر تمام غیرمسلم ایڈوکیٹس کو قرآن مجید تحفہ میں دی گئی تھیں۔وہ جب ہائی کورٹ کے جج کے عہدے پر فائزہوئے تو انھوں نے کہاتھاکہ یہ سب ماہ رمضان کے اس پروگرام کی برکت ہے۔بیدر میں ہرسال پروگرام کرتے رہنے کے لئے انھوں نے کہاتھا۔ جناب فضل احمد صاحب نے بتایاکہ مسجد درشن پروگرام گزشتہ 20سال سے جناب محمد عبدالصمد قاضی مرحوم کی حیات سے انجام دئے جارہے ہیں۔ مرحوم عبدالصمد اس قدر دردمند ی سے بات کرتے تھے کہ غیرمسلم ان کی باتوں پر راضی ہوجایاکرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم عبدالصمد قاضی صاحب کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے۔ آمین۔ جناب سید جمیل احمد ہاشمی نے مسجد سوداگران میں کئے گئے مسجد درشن پروگرام سے متعلق نکات پیش کئے۔ جب کہ جناب محمد نظام الدین نے بتایاکہ انھوں نے بیدر کے علاوہ چانگلیر، بسواکلیان اور دیگر مقامات کے پروگراموں میں شریک رہے۔ آخر میں جناب محمدمعظم امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بیدر میں افطار اور مسجد درشن کے جملہ 30سے زائد پروگرام منعقد ہوچکے ہیں۔یہ پروگرام آئندہ بھی جاری وساری رہیں گے۔ جماعت اسلامی برادران وطن کو ان کے رب سے ملانے کے پروگراموں کو پورے اہتمام سے انجام دیاکرتی ہے۔ دُعا پر اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!