اخلاقیات پر مبنی تعلیم کے ذریعے تربیت پر توجہ ضروری۔نورالنساءٹمکور میں طلبہ کو تہنیت، دین اور دنیا ساتھ لیکر چلیں، ڈاکٹر اصغر بیگ

 ٹمکور(عبدالحلیم منصور)ضلع لیگل سروس اتھارٹی کی ممبر سیکرٹری اور ضلع سول جج نورالنساء  نےاخلاقیات پر مبنی تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ہماری نئی نسل آئندہ چل کر قوم و ملت کا نام روشن کر سکے۔شہر کے کرسٹل پیلس میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام فاؤنڈیشن و اکیڈمی کی جانب سے منعقدہ تہنیتی تقریب کے دوران نیٹ امتحانات میں رینک حاصل کرکے مفت میڈیکل سیٹ حاصل کرنے والے شہر کے تیرا طلبہ اور طالبات کو تہنیت پیش کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل کے پرتشدد حالات کے لیے موبائل فون ذمہ دار ہے اس لیے بچوں کو چاہیے کہ وہ موبائل فون سے پرہیز کریں اور اپنی تعلیم پر توجہ دیتے ہوئے والدین اور ملک کا نام روشن کرنے پر توجہ دیں ۔اپنے تجربات کی بنیاد پر انہوں نے کہا کہ تقریبا 80 فیصد جرائم کیلئے موبائیل فون ذمہ دار ہے ۔اور اکثر پوسکو مقدمات کا مرتکب بھی یہی موبائل فون ہے، اس لئے انہوں نے مشورہ دیا کہ موبائل کے استعمال میں احتیاط برتیں ، محترمہ نورالنساء نے کہا کہ یتیم خانوں ، آشرموں ، تھانوں اور عدالتوں کے قیام کو ترقی سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا بلکہ یہ اخلاقی گراوٹ کی علامت ہے، انہوں نے کہا کہ معمولی باتوں پر پولیس تھانوں اور عدالتوں کا رخ نہ کریں ۔ خاص طور پر ازدواجی مسائل سے متعلق جلد بازی نہ کریں بلکہ بزرگوں سے رجوع کرنے کو ترجیح دیں۔ انہوں نے ازدواجی مسائل سے متعلق کہا کہ تمام ازدواجی مسائل کیلئے موبائیل فون واحد ذمہ دار ہے ، اس لئے ہر کسی کو چاہیے کہ موبائل کے استعمال میں احتیاط ضرور برتیں ، والدین کی ذمےداری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔اور ہر دن اپنے بچوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیں کہ انہوں نے اسکول کالج میں کیا پڑھا اس کا محاسبہ بھی کریں تاکہ ہماری نئی نسل محفوظ رہ سکے اور ان کے اخلاق و کردار بلند ہوں ،اس موقع پر ڈسٹرکٹ سرجن ڈاکٹر اصغر بیگ نے کہا کہ دین اور دنیا کو ساتھ لے کر چلیں اور اپنے اخلاق و کردار کے ذریعے مذہب و ملک کا نام روشن کریں،انہوں نے کہا کہ یہ بات ٹمکور کے لیے قابل فخر ہے کہ یہاں کے طلباء نے نیٹ امتحان میں کامیابی حاصل کر کے میڈیکل کورس کے لیے مفت سیٹ حاصل کی ہے، انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ میڈیکل کے علاوہ دیگر شعبوں پر بھی توجہ دیں اور کہا کہ طلبہ مسابقتی امتحانات میں حصہ لے کر آگے بڑھیں، انہوں نے بتایا کہ ضلع سے صرف دو مسلمان ائی اے ایس افسران ہیں، قوم کو چاہیے کہ اس پر فکر کریں ،اور ضلع کے با صلاحیت طلبہ کو یو پی ایس سی اور دیگر مسابقتی کیلئے تیار کریں اور انکی حوصلہ افزائی کریں ، انہوں میڈیکل کورس میں داخلہ لینے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ صرف ایم بی بی ایس پر اکتفا نی کریں، اور ماسٹرس و سو پر اسپشالٹی کورس کرتے ہوئے  ساتھ اپنے اپنے شعبے میں مہارت حاصل کریں ، انہوں نے ڈاکٹر پیششے کو مقدس پیشہ قرار دیا اور مسلم ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ وہ مخلصانہ خدمت کے ذریعے غیروں کے دلوں میں اسلام کی عظمت بلند کرنے کی کوشش کریں ۔مسلمانوں کو چاہیے کہ اسلام کے بنیادی فرائض کے ساتھ سنتوں کی پیروی کریں،جس سے ایک صالح معاشرہ کی تعمیر ممکن ہے۔ ڈاکٹر اصغر بیگ نے کہا کہ کہ کسی بھی شعبہ بالخصوص طبی شعبے میں گوگل پر انحصار کرنا عقلمندی نہیں ہے۔ اس موقع پر شہر کے 13 طلبہ کو ان کے والدین کے ساتھ تہنیت پیش کی گئی جنہوں نے نیٹ امتحانات کے ذریعے میڈیکل کورسوں کیلئے مفت داخلہ حاصل کیا ہے ،اس موقع ضلع کے منتخب صحافیوں کے علاوہ قومی اسکیٹنگ مقابلوں کیلئے منتخب محمد اسماعیل کو تہنیت بھی پیش کی گئ۔ اکادمی کے صدر نثار احمدعرف  عارف ، ثانیہ کوثر، ڈاکٹر عبدالقادر ،محمد علی ،محمد عروج پاشاہ، بی ایس امین ،رخسانہ بانو اور دیگر موجود تھے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!