سپریم کورٹ نے 5، 8،9، 11 کے بورڈ امتحانات پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو روک دیا

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر عارضی طور پر روک لگا دی ہے جس میں سرکاری، امدادی اور غیر امدادی اسکولوں میں ریاستی نصاب کے مطابق 5، 8، 9 اور 11 ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کی اجازت دی گئی ہے۔ جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج متل پر مشتمل بنچ نے ان کلاسوں کے امتحانی نتائج کے اعلان پر روک لگانے کا فیصلہ لیا، جو کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی ہدایت پر گزشتہ ماہ منعقد ہوئے تھے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی اگلی ہدایت تک اسکول نتائج شائع کرنے سے گریز کریں۔ مارچ میں بورڈ کے امتحان کے لیے ہائی کورٹ کی پیشگی اجازت نے اسکولوں کو امتحانات منعقد کرنے پر آمادہ کیا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے اب مداخلت کرتے ہوئے نتائج کے اعلانات پر روک لگانے کی ہدایت کی ہے۔ سپریم کورٹ کے اس اقدام نے طلباء، والدین، اساتذہ اور اسکول انتظامیہ کے مستقبل کے بارے میں تشویش کو جنم دیا ہے، کیونکہ اس سے ریاستی نصاب کے ساتھ منسلک جاری تعلیمی عمل میں خلل پڑتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ حکم تعلیم کے حق (RTE) ایکٹ کو چیلنج کرتا دکھائی دیتا ہے۔ قانونی کہانی ریاستی حکومت کے تعلیمی سال 2023-24 میں 5ویں، 8ویں، 9ویں اور 11ویں جماعت کے طلباء کے لیے بورڈ کے امتحانات کرناٹک اسکول ایگزامینیشن اینڈ ایویلیوایشن بورڈ کے ذریعے لازمی کرنے کے فیصلے سے پیدا ہوئی ہے۔ اس فیصلے کو غیر امدادی اسکولوں کی انجمن کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں ہائی کورٹ میں مقدمہ چلایا گیا۔ اس کے جواب میں، ہائی کورٹ نے ابتدائی طور پر بورڈ کے امتحان کو منسوخ کر دیا تھا، لیکن ریاستی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی۔ ہائی کورٹ نے بعد میں اپیل منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی حالیہ مداخلت تک امتحانات کو آگے بڑھنے کی اجازت دی۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!