کرناٹک کے بیلگاوی میں خسرہ-روبیلا ویکسین سے 3 بچوں کی موت،چیف منسٹربومائی نے رپورٹ طلب کی

بیدر۔18/جنوری۔(محمد امین نواز )۔بیلگاوی ضلع کے دو گاؤں میں خسرہ-روبیلا سے بچاؤ کے ٹیکے لگوانے کے بعد تین شیر خوار بچوں کی موت ہو گئی ہے۔ ان بچوں کی عمریں 10 سے 15 ماہ کے درمیان بتائی جاتی ہیں اور یہ رام درگ تعلقہ کے بوچابل اور ملا پور گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد وزیر اعلی بسواراج بومائی نے پورے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں داخل دو دیگر بچوں کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔حکام کو شبہ ہے کہ غیر جراثیم سے پاک سرنجوں کے استعمال سے بچوں میں انفیکشن ہوا ہو گا۔ افسران نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اس معاملے میں قصوروار پائے جانے والے نرسنگ اسٹاف کے خلاف ضروری تادیبی کارروائی کی جارہی ہے۔حکام نے بتایا کہ 11 اور 12 جنوری کو دونوں دیہاتوں سے 20 سے زائد بچوں کو ٹیکے لگائے گئے۔ ان کے مطابق دو شیر خوار بچوں کی موت ویکسینیشن کے دن بتائی جاتی ہے، جبکہ ایک کی موت ہفتہ کو بیلگاوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (BIMS) میں ہوئی۔ ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نرس نے ایک دن پہلے فارماسسٹ سے ویکسینیشن کے لیے شیشی لی تھی۔ اس کے بعد اسے کھانے اور دیگر اشیاء کے ساتھ ہوٹل کے فریج میں رکھا گیا۔ یہ پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔ اس کی وجہ سے انہیں بیکٹیریل انفیکشن بتایا جا رہا ہے۔حکام نے یہ بھی بتایا کہ ویکسین کے نمونے سینٹرل ویکسین یونٹ کو بھیجے گئے ہیں اور متاثرین کے پیشاب، پاخانے اور ویسیرا کے نمونے فرانزک جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!