بیدر تازہ ترین خبریں

تین غیر رجسٹرڈ فرموں کے خلاف نوٹس

بیدر۔30/مئی۔(1)سینٹ پال میتھوڈسٹ چرچ (نارتھ) گیسٹ ہاؤس روڈ منگل پیٹ بیدر(2) زیون میتھوڈسٹ چرچ (جنوبی) زیون کالونی گروپ، کمہارواڑہ کمان روڈ گروپ بیدر اور(3) انڈیا میں میتھوڈسٹ چرچ میتھوڈسٹ سینٹرل چرچ، مشن کپونڈا چٹگوپہ تعلقہ چٹگوپہ، ضلع بیدریہ تنظیمیں سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 (سنٹرل ایکٹ) کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور ایسوسی ایشن کو کرناٹک سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1960 کے سیکشن 31 کے تحت رجسٹریشن پر غور کرنا ہے۔ حالانکہ ان تینوں تنظیموں کو پہلے ہی 3 نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں جن میں کرناٹک سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1960 کے تحت رجسٹریشن کرنے کو کہا گیا ہے، لیکن کسی بھی تنظیم نے رجسٹریشن نہیں کرائی ہے۔ بیدر کوآپریٹیو سوسائٹیز کے ڈپٹی رجسٹرار نے اعلان میں کہا کہ اگر مذکورہ تنظیمیں سرکاری گزٹ میں اشاعت کے 7 دنوں کے اندر کرناٹک سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1960 کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہوئیں تو مذکورہ تنظیموں کو غیر قانونی تصور کیا جائے گا اور ان کے کاروبار کو معطل کردیا جائے گا۔ اور منسوخ کر دیا.

ذہنی طور پر بیمار خاتون کا پتہ لگانے کی اپیل

بیدر۔30/مئی۔ایک ذہنی طور پر بیمار خاتون شیتل (سونو)بنتماڑپا کھوبنا، ایک 32 سالہ خاتون، 27 مارچ کو ہمنابا تعلقہ کے کن کٹا گاؤں میں اپنے گھر سے لاپتہ ہو گئی ہیں۔ لاپتہ خاتون درمیانی ساخت، گندمی رنگت، لمبا چہرہ، قد5 فٹ 5 انچ لمبا، چاکلیٹ رنگ کی نائٹی پہنے اور کنڑ اور مراٹھی بولتی ہے۔ اگر کسی کو اس ذہنی مریض خاتون کے بارے میں کوئی معلومات ہو تو ڈسٹرکٹ پولیس کنٹرول روم بیدر سے رابطہ کریں: 08482-226704/100,، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہمناآباد ٹیلی فون نمبر:08483-270028,، سرکل انسپکٹر آف پولیس ہمنا آباد سرکل ٹیلی فون نمبر:-08483-270159, ،موبائل فون کانمبر: 9480803435،سب انسپکٹر آف پولیس ہمنا آباد پولیس اسٹیشن فون نمبر: 08483-270033،موبائل فون کانمبر:9480803452 پولیس اسٹیشن ہمنا آباد کے پولیس سب انسپکٹر 9480803452 پر رابطہ کرنے کو کہا ہے۔

پری میٹرک لڑکے/لڑکیاں ہاسٹل میں داخلہ: درخواستیں مطلوب

بیدر۔30/مئی۔ سال2023-24 کے لیے پسماندہ طبقات کی بہبود، سماجی بہبود، شیڈولڈ کلاسز ویلفیئر اور اقلیتی بہبود کے محکموں کی طرف سے پری میٹرک لڑکوں اور لڑکیوں کے ہاسٹلوں میں داخلے کے لیے آن لائن (اسٹوڈنٹ بورڈ آف اسٹوڈنٹ افیئرز) کے ذریعے درخواستیں طلب کی گئی ہیں، ان شعبہ جات کے ہاسٹلوں میں 5ویں سے 10ویں جماعت تک نئے داخلہ کے خواہشمند طلباء کو اپنے طالب علم کے شناختی نمبر کے ساتھ اسٹیٹ بورڈ آف ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے ایڈریسhttps://shp.karnataka.gov.in/ پر جا کر درخواست دیں۔درخواست دینے کی آخری تاریخ 15 جون ہے۔ خصوصی نوٹ: اگر طلباء کو سال2023-24 میں دوسرے اسکولوں میں داخلہ دیا گیا ہے، تو انہیں متعلقہ معلومات کی نشاندہی کرتے ہوئے موجودہ اسکول میں درخواست دینی چاہیے، تلسی مدینینی، سرکاری سکریٹری، محکمہ پسماندہ طبقات بہبود نے یہ تفصیل ایک پریس ریلیز جاری کرکے بتائی ہے۔
”””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””””

پوتی نے راہل گاندھی کو لکھا خط: کہا میرے دادا کو وزیر بنائیں

بیدر۔30/مئی۔ ریاستی کابینہ کی توسیع کے بعد کانگریس میں وزیر نہ بن پانے پر عوام کا غصہ مسلسل سامنے آرہا ہے اور مکمل کابینہ کی تشکیل کے باوجود کئی لیڈر دھکے کھا رہے ہیں۔ اس کے لیے کئی طرح کے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔جب لیڈروں کے حامی احتجاج کر رہے ہیں تو ایک لیڈر کی پوتی نے راہل گاندھی کو براہ راست خط لکھ کر اپنے دادا کو وزیر بنانے کا مطالبہ کیا۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ فی الحال کام نہیں کرے گا۔کانگریس لیڈر ٹی بی جے چندر کی پوتی نے راہول گاندھی کو خط لکھ کر اپنے دادا کو وزیر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جے چندر کی پوتی ارانا سندیپ نے کانگریس کے سابق سربراہ کو خط لکھا جب ان کے دادا کو کرناٹک کابینہ کی حالیہ توسیع میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔خط میں ارنا نے لکھا، پیارے راہل گاندھی، میں ٹی بی جے چندر کی پوتی ہوں۔ مجھے دکھ ہے کہ میرے دادا وزیر نہیں بنے۔ میں چاہتی ہوں کہ وہ وزیر بنیں کیونکہ وہ قابل اور محنتی انسان ہیں۔ اس نے اسمائلی چسپاں کرتے ہوئے اپنا خط ختم کیا۔چیف منسٹر سدارامیا کی توسیع شدہ کابینہ نے ہفتہ کو حلف لیا، لیکن جے چندر کو کابینہ کے وزراء کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔اس سے مشتعل ہو کر جے چندر کے حامیوں نے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے گھر کے باہر احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ کنچیٹیگا کمیونٹی کے ساتھ سنگین ناانصافی کی گئی ہے کیونکہ انہیں کوئی نمائندگی نہیں دی گئی ہے۔ ایک ناراض جے چندر نے کہا کہ وہ پارٹی ہائی کمان سے ملاقات کریں گے اور انصاف کی تلاش کریں گے۔صرف جئے چندر ہی نہیں، 34 رکنی سدارامیا حکومت میں وزارتی عہدہ سے محروم کئی سینئر قانون سازوں کی ناراضگی راج بھون کے باہر احتجاج کی شکل میں سامنے آئی۔ کابینہ میں شامل نہ ہونے والے ایم ایل اے کے مایوس حامیوں نے گورنر کی رہائش گاہ کے باہر نعرے لگائے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!