بھارت نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں فلسطین کے مقصد کے لئے حمایت کی آواز بلند کی، چند بی جے پی قائدین کی جانب سے اسرائیل کی حمایت

اسرائیل کے ساتھ مہلک تنازعہ کے درمیان، جس میں اب تک تقریبا 200 افراد کی موت ہوچکی ہے، کے درمیان بھارت نے فلسطین کی ”انصاف پسندی“ کے لئے حمایت کا اظہار کیا ہے۔

اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کھلی میٹنگ کے دوران، بھارت کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ، سفیر ٹی ایس تیرمورتی نے کہا کہ مشرقی یروشلم میں ایک ہفتہ قبل شروع ہونے والا، جاری تشدد اب کنٹرول سے باہر ہونے کا خطرہ ہے۔
ادھر بھارت میں کچھ بی جے پی قائدین جن میں تاجندر سنگھ بگا دہلی بی جے پی کے اسپوک پرسن‘بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ پرتاپ سنہا اور تجسوی سوریہ نے کھل کر اپنے ٹوئیٹ پر اسرائیل جارحیت کی حمایت کا اِظہارکیا ہے۔

https://twitter.com/Tejasvi_Surya/status/1392402415744262144?s=20
تیرمورتی نے کہا، ”پچھلے کئی دنوں کے واقعات کے نتیجے میں سیکیورٹی کی صورتحال میں تیزی سے بگاڑ پیدا ہوا ہے،” انہوں نے فلسطین کے منصفانہ مقاصد کے لئے ہندوستان کی بھر پور حمایت اور دو ریاستوں کے حل کے لئے اپنی اٹل عزم کا بھی اعادہ کیا۔
سفیر ہندوستان نے تشدد، اشتعال انگیزی، اشتعال انگیزی اور تباہی کی تمام کارروائیوں کی شدید مذمت پر بھی زور دیا۔”فوری طور پر عدم استحکام کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے، تاکہ دہانے کی طرف کسی اور سلائڈ کو بھی گرفتار کیا جاسکے۔ ہم دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں، تناؤ کو بڑھاوا دینے والے اقدامات سے باز رہیں، اور یکطرفہ طور پر موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوششوں سے باز رہیں۔ہندوستان نے چوکورٹ اور بین الاقوامی برادری کے دیگر ممبران، خاص طور پر خطے کے ممالک کی صورتحال کو ”پرسکون” کرنے اور جاری تشدد کو ختم کرنے اور پائیدار امن کے حصول کے لئے سفارتی کوششوں کی حمایت کی۔
”ان واقعات نے ایک بار پھر اسرائیل اور فلسطینی حکام کے مابین بات چیت کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ فریقین کے مابین براہ راست اور معنی خیز مذاکرات کی عدم موجودگی سے فریقین کے مابین اعتماد کا خاکہ بڑھتا جا رہا ہے،” تیرمورتی نے اس تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”اس سے صرف اور صرف مستقبل میں بھی اسی طرح کے اضافے کے امکانات بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا خیال ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے مابین مذاکرات کی بحالی کے لئے سازگار حالات پیدا کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہئے۔اس سے پہلے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں گذشتہ ہفتے ہونے والی دونوں سلامتی کونسل کے اجلاسوں کے دوران، ہندوستان نے یروشلم میں ہونے والے تشدد، خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں حرم الشریف، میں ممکنہ بے دخلی کے عمل کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ مشرقی یروشلم میں جڑح اور سلیوان پڑوس، یہ علاقہ جو اقوام متحدہ کے ذریعہ سہولیات کا اہتمام کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، ”ہم نے مغربی کنارے اور غزہ کے دیگر حصوں میں بھی تشدد کے پھیلاؤ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔”
تیرمورتی نے کہا کہ اسرائیل میں شہری آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے غزہ سے بلااشتعال راکٹ فائر کرنے کی بھارت مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں انتقامی حملوں کے نتیجے میں بے حد تکلیف ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت اموات ہوئیں۔
انہوں نے کہا، ” اس راکٹ فائر میں اسرائیل میں مقیم ہندوستان نے ایک شہری کو بھی کھو دیا ہے۔ ہم ان کے اس موت پر گہرے رنج و غم سے سوگ مناتے ہیں جو موجودہ تشدد کے چکر میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔”
حکام کے مطابق، 30 سالہ سومیا سنتوش غزہ سے فلسطینی عسکریت پسندوں کے راکٹ حملے میں ہلاک ہوگئیں۔ سنتوش، جو کیرالا کے اڈوکی ضلع سے تعلق رکھتا ہے، جنوبی اسرائیلی ساحلی شہر اشکیلون میں ایک گھر میں ایک بوڑھی عورت کے پاس نگہداشت کی حیثیت سے کام کرتا تھی۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!