مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو لگاٸی پھٹکار

مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پھٹکار لگاتے ہوئے جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کا اشارہ کر دیا۔ مدراس ہائی کورٹ نے ۷۲ تاریخ کو تین رکنی بنچ پر مشتمل کورونا میں بڑھتے ہوئے کیسز کی سنوائی کے دوران الیکن کمیشن کو اس بات پر سخت پھٹکار لگائی کہ جب بنگال و بہار میں انتخابی ریلیاں نکالی جا رہیں تھیں تو الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا سب کچھ دیکھ رہا تھا۔ اب آئندہ سے نہ تو کوئی مہم نکالی جائے گی ا ور جب انتخابی نتائج آئیں گے تو کوئی جشن منایا جائے گا اور نہ ہے کوئی ریلی نکالی جائے گی، یہ واضح امر الیکشن کمیشن نے اس وقت جاری کیا جب ۸ویں فیز کے الیکشن کی مہم ۹۲ اپریل کو منعقد کی جانی تھی۔ ایک طرف کورونا کی اس دوسری لہر نے پورے ملک کو جانکنی کے عالم میں مبتلا کردیا ہے تو دوسری جانب انتخابی ریلیوں میں کوئی پروٹوکول ہی نہیں۔ جب کورونا کی وبا اپنے عروج پر تھی تو الیکشن کی مہمات اور ریلیاں بھی زور و شور سے جاری تھیں۔ نہ کوئی پروٹوکول کا خیال رکھ رہا تھا اور نہ ہی انتظامیہ اپنے نظم و ضبط میں سنجیدہ تھی۔ اور اب تو دیکھا یہ بھی گیا کہ ایک خاص طبقہ کی جانب سے مذہبی اجتماعات و تقریبات بھی لوگوں نے خوب زور و شور سے منائی۔ ان میں نہ تو کوئی پروٹوکول کی کسی قسم کی تعمیل تھی۔ اور نہ ہی ہماری انتظامیہ نے اس چیز کو اتنی سنجیدگی سے لیا۔
کورونا کی اس وباکا اگر موازنہ کیا جائے تو گزشتہ سال سے زیادہ رواں سال عوام میں خوف و ہراس پھیلا ہے۔ دہلی کی حالت زار پوری دنیا کے سامنے ہے۔ اور قیامت صغری یہاں برپا ہے۔
ایسے میں مدراس کورٹ کا سخت ایکشن اور الیکشن کمیشن کا یہ قدم ایک قابلِ تعریف ہے۔ جبکہ عوام الناس کو چاہئے کہ و ہ ان پروٹوکولز پرسختی سے عمل پیرا ہوں۔ تاکہ کورونا کی اس وبا پر قابو کیا جاسکے۔
شکریہ
عبداللہ حسن
پتہ- G 50، ابول الفضل انکلیو، اوکھلا،
نئی دہلی ۵۲۰۰۱۱

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!