کشمیری رہنماؤں سے وزیر اعظم کی ملاقات آج, قیادت خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کرے گی

سری نگر /دہلی. آج سہ پہر وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ پر کشمیری قیادت و رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا جا رہا ہے. 2019 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جبکہ ان لیڈران کو وزیر اعظم نے مدعو کیا ہو.
میٹنگ میں وزیر اعظم سمیت وزیر داخلہ امیت شاہ و کئ اہم وزراء بھی شامل ہوں گے.

اہم سیاسی جماعتوں میں نیشنل کانفرنس سے فاروق عبداللہ, عمر عبداللہ, پی ڈی پی سے محبوبہ مفتی اور جبکہ کانگریس سے غلام نبی آزاد, کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے محمد یوسف تاریگامی, جبکہ دیگر سیاسی پارٹیوں میں سے پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون اور مظفر حسین بیگ, اپنی پارٹی کے سید الطاف بخاری, بی جے پی کے گپتا اور نرمل سنگھ جبکہ پینتھرز پارٹی اور عوامی نیشنل کانفرنس جیسے سمیت کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈران ملاقات کریں گے. جبکہ ملاقات میں 6 سیاسی جماعتوں کا اتحاد, گپکار, بھی ملاقات میں شامل رہے گا. جبکہ اس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کو مدعو نہیں کیا گیا ہے.

ریاست کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ رہے گا پشاور نظر
وادی کی تمام سیاسی جماعتوں کا مطالبہ رہے گا کہ کسی بھی طرح کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دے دیا جائے. حکومت کے بیان کے مطابق دفعہ 370 کی بحالی و خصوصی حیثیت دوبارہ لوٹانے کے تعلق سے کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے اور نہ اس مدعا ہر بات کرے گی

خبر رساں ادارے انقلاب کے مطابق گپکار کا سیاسی اتحاد سمیت محبوبہ مفتی و غلام نبی آزاد جیسے لیڈران وزیر اعظم کے سامنے کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کریں گے. واضح ہو کہ 5 اگست 2019 کو نئ دہلی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر اسے وفاق کے زیرِ انتظام دو خطوں میں تقسیم کر دیا تھا. اور قومی دھارے کی سیاسی جماعتون سمیت کئی سیاسی لیڈروں کو گرفتار کر نظر بند کر دیا تھا.
گپکار کی میٹنگ سے قبل از وقت محبوبہ مفتی کے بیچ تنازع پیدا ہو گیا تھا. محبوبہ مفتی کا پورا زور تھا کہ حریت پسند لیڈروں سمیت پاکستان سے بھی بات کرنی چاہیے تاہم کچھ شدت پسند جماعتوں اور بی جے پی کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا. تاہم اب یہ ملاقات ہونے جا رہی ہے.

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!