طالبان کا قندوز شہر و سرحدی چوکیوں سمیت کئی اضلاع پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ

قندوز: گزشتہ روز علی الصبح جاری رہی تقریباً ایک گھنٹے کی شدید لڑائی کے بعد افغان طالبان نے شہر قندوز سے 50 کلومیٹر دور تاجکستان سے لگیں چوکیوں, ایک ٹاؤن اور افغانستان کی اہم ترین گزرگاہ شیر خان بندر پر اپنا کنٹرول جما لیا ہے.
خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق صوبہ قندوز کے گورنر خالدین حاکمی نے بتایا کہ جھڑپ کے بعد طالبانی افواج گزرگاہ, ٹاؤن اور تاجکستان سے لگیں تمام چوکیاں اپنے قبضے میں لے لیں.

آفیشل ہینڈل صدائے جہاد کے مطابق طالبان نے دو فوجی مراکز پر ، وہاں تعینات تمام اہلکار فرار اور دو کمانڈروں ارباب فتح اور عالم اندرابی سمیت 6 اہلکاروں نے طالبانی افواج کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے تمام اسلحہ بھی ان کے حوالے کردیا۔
اسی طرح ضلع چاردرہ کے مرکز سمیت تمام فوجی و سول تنصیبات پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکار ہلاک، فرار و زخمی ہونے کے علاوہ انہوں نے تین فوجی گاڑیاں اور کافی مقدار میں اسلحہ وغیرہ بھی اپنی تحویل میں لے لیا۔ اور جبکہ ضلع علی آباد کے مرکز، پولیس ہیڈکوارٹراور تمام چوکیوں پر قبضہ کرلیا۔وہاں تعینات اہلکار فرار، ایک فوجی ٹینک، 3 رینجر گاڑیاں اور کافی مقدار میں اسلحہ برآمد۔
ضلع امام صاحب کے مربوطہ علاقے میں تاجکستان کے سرحدی بندرگاہ شیرخان بندر پر بھی انہوں نے قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات تمام فوجیوں نے افغان مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور اسلحہ وغیرہ ان کے سپرد کرلیا۔
ذرائع کے مطابق صدر مقام قندوز شہر کے دشت ابدان کے علاقے میں قائم پولیس اکیڈمی پر انہوں نے قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکار ہلاک، فرار اور چند سرنڈر ہونے کے علاوہ مجاہدین نے بڑی مقدار میں اسلحہ اور درجنوں ٹینک و گاڑیاں بھی تحویل میں لے لیا۔

اے ایف پی نیوز سے ایک فوجی نے انٹرویو میں کہا کہ ہمیں ایک گھنٹے کی شدید لڑائی کے بعد پسپا ہونا پڑا. ہمیں ساری چوکیاں چھوڑنا پڑیں. ہمارے کچھ اہلکار بارڈر چھوڑ تاجکستان میں جا چکے ہیں. بعد لڑائی صبح کے وقت وہ ہر طرف تھے. سیکڑوں کی تعداد میں تھے.

واضح ہو کہ جب سے امریکہ کا عمل انخلاء شروع ہوا ہے طالبان اسے الفتح آپریشن میں ایک اہم ترین کامیابی قرار دے رہیں ہیں . طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ مجاہدین نے قندوز پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے. اور وہ اب ہمارے قبضے میں ہے.
طالبان نے اس مہینے جاری رہی الفتح آپریشن کے دوران کھی سارے اضلاع, شہروں سول اداروں اور چوکیوں سمیت کئی اسلحہ و فوجی سامان کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے. ماہنامہ شریعت کے مطابق بغلان، قندوز، بلخ، جوزجان، میدان، پکتیا ، غزنی اور بدخشان صوبوں میں ضلعی اور فوجی مراکز پر حملہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے.

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!