امریکا افغانستان کے خلاف روس کے فضائی اڈے استعمال کر سکتا ہے : روس کی پیشکش

روس اور امریکا گزشتہ کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے شدید اور بدترین مخالف ہیں، کئی دانشوروں کا تو یہ بھی ماننا ہے کہ ہر جنگ کا مصدر امریکہ اور روس ہوا کرتے ہیں۔ اچانک روس کی ایک پیشکش نے ایک نیا معمہ کھڑا کر دیا ہے۔ ماسکو سے شائع ہونے والے ایک اخبار کا کہنا ہے کہ روس نے امریکہ کو وسط ایشیا میں افغانستان پر نگاہ رکھنے کے لیے اپنے فوجی اڈے دینے کی پیشکش کی ہے۔ روسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر جو بائیڈن کو جون میں تاجکستان اور کرغزستان میں اپنے اڈے دینے کی پیش کش کی تھی۔ اخبار کے مطابق روسی کی پیشکش کا امریکہ کی جانب سے کا کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا گیا ہے۔

یہ کئی لوگوں کے لئے حیران کن خبر ہے کہ روس نے امریکا کو وسطی ایشیائی ممالک میں واقع اپنے فضائی اڈے استعمال کرنے کی پیشکش کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق روس نے مبینہ طور پر فضائی سرویلنس کا ڈیٹا دینے کی بھی پیشکش کی تھی۔ جس کے بعد امریکا کے لیے افغانستان پر نظر رکھنا ممکن ہوسکے گا۔

روس اور امریکہ ایک دوسرے کے سخت مخالف ہونے کے باوجود مبینہ طور پر کی گئی اس پیشکش نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ ساتھ ہیں روس کی جانب سے فضائی اڈوں کے استعمال کی پیشکش اس وقت منظر عام پر آئی ہے کہ جب افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا بڑی حد تک انخلا ہو چکا ہے اور افغان طالبان کی پیش قدمی میں بہت زیادہ تیزی دکھائی دے رہی ہے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!