کرناٹک کے ہاسن ضلع میں مشتبہ فوڈ پوائزننگ سے دو لوگوں کی موت ہو گئی

بیدر۔4/مئی۔ ہاسن ضلع کے آرکل گڈ پولیس اسٹیشن کی حدود کے تحت بسوانلی میں جمعہ کو فوڈ پوائزننگ کے ایک مبینہ معاملے میں دو لوگوں کی موت ہوگئی اور 15 دیگر بیمار ہوگئے۔ ایک پولیس افسر کے مطابق متوفی اور دیگر افراد نے مبینہ طور پر بسوانلی میں ایک خشک جھیل سے مچھلی کھا لی تھی۔ تاہم ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ”مچھلی کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں تھا” اور حکام کو شبہ ہے کہ پانی آلودہ ہو سکتا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ باقی کے لیے نمونے بھیجے گئے ہیں اور نتائج کا انتظار ہے۔مرنے والوں کی شناخت روی کمار (46) اور پٹُمّا (50) کے طور پر ہوئی ہے۔ ایک اہلکار کے مطابق ‘ پٹُمّا نامی خاتون گاؤں میں اپنی بیٹی کے گھر ملنے آئی تھی اور جمعرات کی رات اس نے مچھلی کھائی۔ پولیس نے بتایا کہ متوفی 15 دیگر دیہاتیوں کے ساتھ رات کے وقت مچھلی کھانے کے بعد اسہال اور الٹی کی علامات سے بیمار ہوگئے۔ اسپتال میں داخل 15 افراد میں سے 9 کو ڈسچارج کردیا گیا ہے اور 6 کیرالہ پور اور ارکلا گڈ تعلقہ کے سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور خطرے سے باہر ہیں۔ پہلی نظر میں ہمیں مچھلی کی وجہ سے کوئی مسئلہ نہیں ملا۔ ہمیں شبہ ہے کہ یہ آلودہ پانی کی وجہ سے ہوا ہے۔ ہاسن کے ضلع وبائی امراض کے کنٹرول افسر ڈاکٹر شیو شنکر نے کہا ”ہماری ٹیموں نے گاؤں سے کھانے اور پانی کے نمونے جمعکیے ہیں اور انہیں جانچ کے لیے بھیج دیا ہے اور دونوں مرنے والوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹس کا انتظار ہے۔ ”پانی کی کمی کے باوجود گاؤں والوں نے خشک جھیل کے کنارے سے مچھلیاں پکڑنے کا سہارا لیا۔ مچھلی کھانے کے بعد کم از کم 15 افراد میں الٹی اور پیچش کی علامات ظاہر ہوئیں۔ ایک مقامی باشندے، منی نانجپا نے الزام لگایا ”گاؤں والوں نے جزوی طور پر گلنے والی مچھلی کو پکایا ہوگا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!