وہاٹسپ کا سرکاری پالیسی کے خلاف احتجاج ، بین ہونے کے خطرہ کے بیچ واٹسپ حکومت کے خلاف پہنچا ہائی کورٹ ! فیسبوک کی طرف سے بھی آیا رد عمل

حکومت ہند نے فروری میں سوشیل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے نئے قوانین بنائے تھے جن پر عمل درآمد کے لیے تین ماہ کی مدت دی تھی لیکن اکثر سوشیل میڈیا پلیٹ فارمز نے اب تک اس پر عمل نہیں کیا ہے۔آج جب کہ ان قوانین پر عمل شروع کرنے کی مدت ختم ہو گئی ہے اور یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت ان پلیٹ فارمز کے خلاف کوئی ایکشن لے سکتی ہے۔واٹسپ کمپنی نے دہلی ہائی کورٹ میں حکومتی قوانین کو چیلنج کر دیا ہے۔ ایک نجی چینل کو دی گئی معلومات کے مطابق واٹسپ نے کہا کہ حکومت کی گائیڈ لائن پر عمل کرنا یہ ہمارے یوزرس کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔پرا يویسی کا حق ہر کسی کا ہے اور حکومت چاہتی ہے کہ ہم اس حق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت کے مطالبات پر ہمارے صارفین کی معلومات فراہم کریں۔جو ہمیں کسی صورت منظور نہیں۔واٹسپ نے ان گائیڈ لائن پر نظر ثانی کرنے اور اسے ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔
جب کہ فیسبوک نے کہا ہے کہ ہم حکومتی قوانین کو ماننے کے لیے تیار ہیں لیکن ہمیں کچھ جگہوں پر وضاحت کی ضرورت ہے ہم حکومت سے بات چیت کے ذریعے اس کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!