علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے تاریخ رقم کی: 100 سال میں پہلی خاتون وائس چانسلر کی تقرری

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے پروفیسر نعیمہ خاتون کو اپنی صدی کی تاریخ میں پہلی خاتون وائس چانسلر مقرر کیا ہے۔ یہ اہم فیصلہ معروف ادارے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔پروفیسر نعیمہ خاتون جو اس وقت اے ایم یو ویمنس کالج کی پرنسپل کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں، کو اس باوقار رول کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہ موجودہ وائس چانسلر محمد گلریز کی اہلیہ ہیں، جس نے اس تقرری میں ایک منفرد جہت کا اضافہ کیا۔ پروفیسر نعیمہ خاتون کی تقرری کی سرکاری طور پر وزارت تعلیم نے صدر دروپدی مرمو کی منظوری کے بعد تصدیق کی ہے۔ وہ پانچ سالہ مدت کے لیے یہ عہدہ سنبھالیں گی، اپنے وسیع تجربے اور تعلیمی مہارت کو یونیورسٹی کی قیادت میں سامنے لائے گی۔ اے ایم یو سے سائیکالوجی میں پی ایچ ڈی کرنے کے بعد، پروفیسر نعیمہ خاتون کا ادارے کے ساتھ دیرینہ وابستگی ہے۔ انہوں نے 1988 میں سائیکالوجی یپارٹمنٹ میں بطور لیکچرار اپنے سفر کا آغاز کیا، بالآخر 2006 میں پروفیسر کے عہدے تک پہنچ گئیں۔2014 میں، انہوں نے تعلیم کو آگے بڑھانے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین کالج میں پرنسپل کا کردار سنبھالا۔ پروفیسر نعیمہ خاتون کی تقرری کا اعلان اے ایم یو میں روایت سے ایک اہم علیحدگی کی نشاندہی کرتا ہے، جسے 1875 میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے طور پر قائم کیا گیا تھا اور بعد میں 1920 میں اس کا نام تبدیل کر دیا گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھوپال کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی بیگم سلطان جہاں کو 1920 میں پہلی چانسلر مقرر کیا گیا تھا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!