شاہین ادارہ جات بیدر کے زیرِ اہتمام شعبہ حفظ القُرآن کے20جیّد حفاظ 57‘حفاظ کرام کی دستار بندی وخِمار پوشی پروگرام کا عظیم لشان انعقاد‘

بیدر۔16/ستمبر۔شاہین ادارہ جات بیدر کی زیرِ اہتمام شعبہ حفظ القُرآن بیدر کے حفاظ کرام کی دستار بندی وخِمار پوشی کا جناب ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر کی صدارت میں عظیم الشان پیمانے پرشاہین کیمپس شاہین نگربیدر میں انعقاد عمل میں آیا۔جس میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے حضرت مولانا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی صاحب نائب المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد و جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل تلنگانہ اورمولانا مرغوب الرحمن قاسمی صاحب کے علاوہ شاہین ادارہ جات کے ڈائریکٹرس محترمہ مہر سلطانہ صاحبہ،محترمہ ذکیہ بیگم صاحبہ اور محترمہ شائستہ ناز صاحبہ نے شرکت کی۔شاہین ادارہ جات بیدر سے گذشتہ تین سال میں یعنی سال 2022-23میں 15،سال 2023-24میں 18اور سال204-25میں 24طلبہ و طالبات نے قُرآنِ مجید حفظ مکمل کیا ہے۔اور20حفاظ نے جیّد حفاظ کی سند حاصل کئے۔ان تمام حفاظ کوصدر جلسہ و مہمانِ خصوصی ہاتھوں دستار بندی کی گئی،طالبات کی خِمار پوشی شاہین ادارہ جات کی ڈائریکٹر محترمہ مہر سلطانہ صاحبہ‘محترمہ ذکیہ بیگم صاحبہ ڈائریکٹر شاہین ادارہ جات بیدر‘اور محترمہ شائستہ ناز صاحبہ ڈائریکٹر شاہین ادارہ جات بیدر کے ہاتھوں عمل میں آئی۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے تمام حفاظ کرام طلبہ و طالبات اور ان کے سرپرستوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نہایت ہی مسرت کا اِظہار کیا اور کہا کہ شاہین ادارہ جات کی اس جانب خصوصی توجہ پرآج کئی طلباء وطالبات دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم میں نمایاں اور بہترو عمدہ تعلیمی مُظاہرہ پیش کررہے ہیں بتایا کہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں عصری مدارس میں دینی تعلیم کا چلن عام ہو۔ دینی تعلیم دراصل بچے کی ضرورت جہاں ہیں وہیں اسکول کی ذمہ داری میں بھی شامل ہے ہمارے یہاں ایل کے جی سے عربی قاعدہ پڑھایا جاتا ہے‘ جماعت دوم میں 30پارے مع تجوید ناظرہ و قُرآن پڑھانے کا اہتمام ہوتا ہے۔ ان طلباء میں جو قابلِ طلباء ہوتے ہیں وہ شعبہ حفظ القُرآن میں داخلہ لے لیتے ہیں‘جہاں دو تا ڈھائی سال میں حفظ مکمل کرایا جاتا ہے اور مُختصر عرصہ کے دوران فاؤنڈیشن کورس کے بعد عصری تعلیم کے معاملے میں دیگر طلباء سے بہتر مُظاہرہ کرنے لگتے ہیں۔ شعبہ حفظ میں ابتدا سے اب تک داخل طلبہ کی تعداد1575رہی۔ جملہ فارغ حفاظ کرام کی تعداد 708۔حفظ کی تکمیل اور دور مکمل کرنے کے بعد انجینئر نگ کرنے والے طلبہ کی تعداد83۔ حفظ اور دور کی تکمیل کے بعد میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ کی تعداد77۔ تکمیل حفظ کے بعد عالمہ بن چکیں اور زیر تعلیم طالبات کی تعداد59۔ تکمیل حفظ کے بعد پیشہ تدریس سے جڑی ہوئی طالبات کی تعداد94۔حفظ کی تکمیل کے بعد دیگر کورسس جیسے بی ایس سی،بی ایڈ،اورڈی ایڈوغیرہ میں داخل طلبہ کی تعداد165۔پی یو سی میں زیرِ تعلیم یا پھر عصری تعلیم سے وابستہ باقی طلبہ کی تعداد 408ہے۔موجودہ شعبہ حفظ میں داخل طلبہ کی تعداد 395ہے۔ انھو ں نے کہا کہ تعلیم منقطع کرنے والے طلباء اور حفاظ کے امیج کو بدلنے کیلئے اکیڈمک انٹینسیو کئیر (AICU)پروگرام کے ذریعے ہماری یہ ادنی سی کوشش ہے کہ حفاظ کرام کو عصری تعلیم سے جوڑ کرایک با اخلاق شہری کے ساتھ آئی اے ایس‘آئی پی ایس‘ڈاکٹر‘ انجینئربنادیں‘اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش جاری ہے۔الحمدللہ ہمیں اس میں خاطر خواہ کامیابی حاصل ہورہی ہے۔اس موقع پر مہمانِ خصوصی حضرت مولانا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی صاحب نائب المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد و جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل تلنگانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہکہ قُرآنِ مجید کو ایک اعلی اور برتر کلام مان کر اس کو سمجھنے کی کوشش کی جائے‘ اگر دل میں قُرآن مجید کی عظمت و اہمیت نہ ہو تو آدمی اس کے حقائق و معارف کے دریافت کرنے پر محنت صرف نہیں کرسکتا۔مولانا نے تمام حفاظ کرام کو مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر محترمہ مہر سلطانہ صاحبہ نے نہایت ہی مسرت کا اِظہار کرتے ہوئے حفاظ کرام کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے روشن و درخشاں مستقبل کیلئے دعا فرمائی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو بلاامتیازرنگ و نسل اور بلاتفریق قوم وملک سارے عالم کیلئے یکساں بطور ہدایت نازل کیا ہے جو تاقیامت تمام لوگوں کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات اور قابل عمل ہے۔انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کی حفاظت کا مختلف ذرائع سے جوبندوبست کیا۔ان میں ایک ذریعہ حفظ قرآن کا ہے جس کیلئے اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر ایک خاص انعام یہ کیا کہ انہیں غیر معمولی حافظے عطا فرمائے تاکہ قرآن کریم اہل علم کے سینوں میں تاقیامت محفوظ رہے۔“اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو اپنے خاص تصرف سے ایسے الفاظ اور ایسی ترتیب سے نازل فرمایا ہے کہ وہ سہولت سے حفظ ہوجاتا ہے۔“جلسہ کی کارروائی حافظ محمد عرفان سعادتی نے بحسن خوبی چلائی۔حافظ مرزا عبدالمتین بیگ صاحب محمدی انچارج شعبہ حفظ القُرآن نے جلسہ کے تمام انتظامات کے علاوہ تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ محمد عبدالرزاق متعلم شاہین شعبہ حفظ القُرآن کی قِراء تِ کلام پاک پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔آخر میں حافظ محمد عرفان سعادتی کی دعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!