نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دنیا کے سامنے حسن اخلاق کا جو نمونہ پیش کیا اس کو اپناتے ہوئے دین پیش کرنے کی ضرورت ہے

جماعت اسلامی ہند شعبہ ء خواتین کی ایک ماہم مہم ”اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن“ سے محترمہ نسیم النساء، عذراانجم، سیدہ اُم حبیبہ اور دیگر کاخطاب

بیدر۔8/ستمبر۔(محمد یوسف رحیم بیدری)۔ جماعت اسلامی ہند شعبہ ء خواتین کی جانب سے ملک گیر سطح پر منائی جارہی ایک ماہی مہم ”اخلاقی محاسن۔ آزادی کے ضامن“ کامقامی جماعت اسلامی ہند(بیدر) کے شعبہ ء خواتین نے آج 8/ستمبر کو ڈیسنٹ فنکشن ہال، دلہن دروازہ روڈ، بیدر پر افتتاحی پروگرام انجام دیا۔ یہ وہی پروگرام ہے جو یکم ستمبر کو جامع مسجد بیدرمیں ہونے والا تھالیکن بارش کے سبب پچھلی اتوار کو پروگرام نہیں ہوسکا۔ اس افتتاحی پروگرام میں محترمہ نسیم النساء رکن جماعت بیدرنے”حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ عالیہ“عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کے سامنے حسن اخلاق کا جو نمونہ پیش کیا ہے اگر ہم اسکا ذرا بھی حصہ اپنائیں گے توساری دنیا کہے گی کہ اگر اسلام کے بارے میں جاننا ہے تومسلمانوں کو دیکھو۔لیکن آج مسلمانوں کوچاروں طرف سے مار پڑ رہی ہے۔انھیں ذلیل کیا جارہا ہے تو اسکی وجہ یہی ہے کہ ہم نے اخلاق ِ رسول سے اپنا رشتہ توڑ دیا ہے۔ مسند احمد کی روایت ہے کہ ام المومنین حضرت عائشہ ؓسے کسی نے پوچھا کہ آپ کے اخلاق کیا تھے تو حضرت عائشہ نے فرمایا تھا”قرآن ہی آپ ﷺ کے اخلاق ہیں“نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں قرآن پاک میں فرمایا گیا وَمَا اَرْسَلْنَاکَ إِلَّا رَحْمَۃً لِلْعَالَمِینَ (الأنبیاء: 107)ترجمہ:ہم نے آپ کو سارے جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ:ایک موقع پر اصحاب ِ رسول ﷺ نے عرض کیا کہ آپ ان کا فروں کے لیے بددعا کیجیے۔ آپ ﷺ نے فرمایا”میں لعنت کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا گیا ہوں بلکہ رحمت و ہدایت بناکر بھیجا گیاہوں“ تذکیر بالحدیث بعنوان ”حسن اخلاق کی اہمیت“ محترمہ انجم عذراصاحبہ کارکن جماعت نے پیش کرتے ہوئے کہاکہ حسن اخلاق رسول اللہﷺ کے محبوب اور مقرب بننے کا بہترین ذریعہ ہے، آپﷺ نے فرمایا:”میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ محبوب وہ ہے جس کے عادات و اخلاق سب سے عمدہ ہوں (بخاری)ایک اور حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس کا مفہوم کچھ یوں ہے”قیامت کے دن مومن بندے کے میزان عمل میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی“آپ کی سیرت اور حیات مبارکہ کا ہر لمحہ پیغمبرانہ ہے اللہ نے اپنی ذات کی اپنی توحید کی دلیل اگر کسی کو قرار دیا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ ہے۔ سیرت محمدی سچائی اور دیانت داری کا ایسا پیکر ہے کہ دشمن بھی صادق اور امین کہنے پر مجبور ہوئے۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا: ”اور یقینا آپ ﷺ اخلاق کے اعلیٰ مرتبے پرفائز ہیں“جناب ثناء اللہ صدیقی نے ابتداء میں ”درسِ قرآن“ دیتے ہوئے کہاکہ مردکوعورت میں اور عورت کو مرد میں اللہ نے جاذبیت رکھی ہے۔ اسلئے ایک دوسرے پر نگاہ پڑتے ہی نگاہوں کوہٹالیناچاہیے۔ حج کے دوران جب مرد حضرات نظر آتے تو امہات المومنین اور صحابیات اپنے چہرے پر پردہ ڈال لیاکرتی تھیں۔ لوگ الزام لگاتے ہیں کہ اسلام نے عورت کو قید کررکھاگیاہے۔ ایسی بات نہیں ہے۔ بات دراصل یہ ہے کہ عورت ہیرے اور موتی کی طرح ایک قیمتی شئے ہے۔ اس کی حفاظت پردہ میں رکھ کر ہی کی جاسکتی ہے۔ شرمگاہ کی حفاظت کرنے اور نگاہوں کو نیچی رکھنے سے متعلق آیات کی بھی ثناء اللہ صدیقی رکن جماعت نے تشریح کی۔ اور کہاکہ خواتین اپنابناؤ سنگھار ظاہر نہ کرنے کاحکم ہے۔ سوائے شوہر، اور دوسرے ایسے افراد جن کی بابت مثبت حکم ہے۔ موصوف نے بتایاکہ عورتیں جہاں بن سنور کر اپنے شوہروں کاانتظار کریں وہیں مردحضرات پر بھی صاف ستھرے رہنے کاحکم عا ئدہوتاہے۔ سیدہ اُ م حبیبہ ناظمہ شعبہ ء خواتین جماعت اسلامی ہندبیدر نے مہم کے مقامی پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ماہ ستمبرمیں انجام دی جانے والی ایک ماہی مہم ”اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘‘محض جماعت اسلامی ہند کی مہم نہیں بننی چاہئے بلکہ پوری مسلم امت کی مہم ہونی چاہیے۔ اخلاقیات کے علمبردار جملہ مذہبی، سماجی افراد اور شخصیات کو اس میں شامل کیا جائے گا۔توقع ہے کہ تمام مذہبی رہنما، علما، ائمہ،پروفیشنلس اور ہر خاص و عام بڑھ چڑھ کر اپنی حصہ داری نبھائیں گے اور انسانیت کو اخلاقی بحران سے نکالنے میں اپنا فرض ادا کریں گے. یہ فرد اور سماج کی ضرورت ہے۔ انشاء اللہ مہم کا پیغام ضلع بیدرکے ایک ایک شہری تک پہنچانے کی کوشش رہیگی۔انھوں نے یہ بھی کہاکہ مہم کے دوران اہم شخصیات مسلم و غیر مسلم خواتین سے ملاقات ہوں گے۔کثیر تعداد میں فولڈر س اور کتابچے تقسیم کئے جائیں گے۔مقامی سطح پر انفرادی و اجتماعی ملاقاتیں کی جائیں گی۔ گیٹ ٹوگیدراور ٹی پارٹی کے پروگرام ہوں گے۔نوجوان لڑکیوں کے درمیان اسکول،کالج اور یونیورسٹی کیمپس و مدارس میں عالمات کیساتھ خصوصی پروگرام اسکول میں مقابلے تحریری وتقریری اورکوئیز،پک اینڈ اسپیک کے علاوہ ”سورہ النور“ برائے طالبات و خواتین 30 سال سے کم عمر اور 30 سال سے زیادہ عمر کے خواتین کے گروپ بنا کر مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔ مہم کے ضمن میں پوسٹرز، ریلزاورشارٹس بھی بنائے جائیں گے۔ امیرمقامی جناب محمد معظم نے بھی خطاب کیا۔جناب محمد عارف الدین نے پروگرام کی کارروائی چلائی۔ دعاکے ساتھ مہم کاافتتاحی اجتماع اپنے اختتام کوپہنچا۔ اس بات کی اطلاع مہم کی میڈیا انچارج محترمہ وائفہ اشرف خان نے دی ہے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!