میں کبھی عصری تعلیم کیلئے مدرسہ نہیں گیا تھا AICUکے ذریعے میں نے 12ویں میں امتیازی کامیابی حاصل کی۔حافظ کامران اکمل

عصری تعلیم سے نابلد حفاظ نے شاہین ادارہ جات کے AICUمیں زیر تربیت صرف 4 سال کے دوران 12ویں میں شاندار تعلیمی مُظاہرہ کرتے ہوئے تاریخ رقم کی ہے

بیدر۔16/اپریل۔الحمد للہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس بیدر کرناٹک میں حفاظ کو عصری تعلیم سے جوڑنے کا پروگرام گذشتہ 13سال سے نہایت ہی کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے۔کرناٹک میں پی یو سی سالِ دوم2024 (12ویں) کے نتائج آئیں ہیں۔ہر سال کی طرح امسال بھی حفاظ طلباء نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پی یو سی سائنس سالِ دوم (12ویں)میں شاندار نتائج لائے ہیں۔الحمد للہ مجموعی طورپر 96فیصد نتائج آئے ہیں۔امسال 88حفاظ نے امتحا ن تحریر کیا جس میں 26حفاظ نے امتیازی کامیابی (ڈسٹنکشن)حاصل کئے ہیں۔فرسٹ کلاس 54حفاظ، 4 حفاظ سکینڈ کلاس درجہ سے کامیابی حاصل کی۔
امتیازی نشانات سے کامیابی حاصل کرنے والے حفاظ طلباء کی تفصیلات اس طرح ہیں۔حافظ محمد سفیان جمشید پی یو سی سالِ دوم میں جملہ559نمبرات کے ساتھ 93.17فیصد نشانات حاصل کئے۔حافظہ عنیقہ مہرین نے پی یو سی سالِ د وم میں جملہ 553نمبرات کے ساتھ92.17فیصد نشانات حاصل کئے۔حافظہ بشریٰ مریم نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ552نمبرات کے ساتھ92فیصد نشانات حاصل کئے۔حافظہ خدیجۃ الکبریٰ نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ547نمبرات کے ساتھ 91.17فیصد نشانات حاصل کئے۔حافظہ خورشید بیگم نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ542نمبرات کے ساتھ 90.33فیصد نشانات حاصل کئے۔حافظ محمد زبیر احمد نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ 542نمبرات کے ساتھ91.33فیصد نشانات حاصل کئے۔حافظ عبدالصمد نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ 539نمبرات کے ساتھ 89.83فیصد شنانات حاصل کئے۔حافظ محمد صالح نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ537نمبرات کے ساتھ89.50فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ محمد اویس حسین نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ536نمبرات کے ساتھ89.33فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ دانیال بشیر نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ535نمبرات کے ساتھ89.17فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظہ بی بی آمنہ نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ532نمبرات کے ساتھ88.67فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظہ عافرہ ناز نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ530نمبرات کے ساتھ88.33فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ محمد انس احمد نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ528نمبرات کے ساتھ88.00فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظہ سعدیہ تبسم نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ 526نمبرات کے ساتھ87.67فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ عاطف افضل نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ524نمبرات کے ساتھ87.33فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ محمدحمادنے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ524نمبرات کے ساتھ87.33فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ حماد نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ522نمبرات کے ساتھ87.00فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ نور محمد نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ520نمبرات کے ساتھ86.67فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ سید معاویہ طارق نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ518نمبرات کے ساتھ86.33فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ کامران اکمل نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ518نمبرات کے ساتھ86.33فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ محمد صالح نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ537نمبرات کے ساتھ89.50فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ محمد سمیر نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ517نمبرات کے ساتھ86.17فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ محمد غوث الدین نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ516نمبرات کے ساتھ86.00فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ محمد اویس انصاری نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ515نمبرات کے ساتھ85.83فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ عرفات حسین لشکر نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ513نمبرات کے ساتھ85.50فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ شارفنے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ512نمبرات کے ساتھ85.33فیصدنشانات حاصل کئے۔حافظ عبدالحمید نے پی یو سی سالِ دوم میں جملہ510نمبرات کے ساتھ85.00فیصدنشانات حاصل کئے۔گذشتہ 13سال سے ایک بڑی تعداد میں حفاظ عصری تعلیم سے جُڑ رہے ہیں اور ملک کے بڑے علماء کرام کی تائیدو ستائش حاصل ہوتی رہی ہے۔ان تجربات کی بنیاد پر علماء و دانشورحضرات کی سرپرستی میں ایک نیا منصوبہ ”مدرسہ پلس“ کے نام سے شروع کیا گیا الحمد للہ کامیابی کے ساتھ جاری ہے جس کی تمام تفصیلات ہماری ویب سائٹ www.madarsaplus.org پر حاصل کی جاسکتی ہیں۔ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر کرناٹک نے مسلمانانِ ہند سے گذارش کی ہے کہ وہ حفاظ تک اس پروگرام کو پہنچائیں خصوصاً ویب سائٹ پر رجسٹریشن اور تفصیلات کی آگہی میں حفاظ کی مدد فرمائیں۔
ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے کہا کہ شعبہ حفظ میں ہم نے 80فیصد حفظ کی تعلیم اور 20فیصد اسکولی تعلیم میں ریاضی کے ساتھ لنگویجس کا فارمولہ اختیار کیا اور الحمد للہ ہمیں اس فارمولہ میں کامیابی حاصل ہوئی۔حافظ بچوں نے عصری تعلیم میں جو تعلیمی مُظاہرہ کیا ہے وہ واقعی قابلِ ستائش ہے۔ہم نے پھر حفظ القُرآن پلس پروگرام شروع کیا جو چار سالہ کورس رہا اور ان چار سال کے کورس میں حفاظ بچوں کو عصری تعلیم سے جوڑ کر ہم نے ایک انقلاب برپا کردیا۔آج ہمارے ادارہ کے حفاظ طلباء ڈاکٹر س،انجینئرس کے علاوہ مُختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی کا مُظاہرہ کررہے ہیں۔ہم نے دیکھا کہ کچھ تعلیمی طورپر کمزور اور تعلیم منقطع کرنے والے بچوں اور عصری تعلیم سے نابلد حفاظ طلباء پر خصوصی توجہ دینی چاہئے ا س کیلئے ہم نے منصوبہ بنایا اس پر بھی تجربہ کیا اس سلسلہ میں ہمیں کامیابی حاصل ہوئی ہم نے ایک بامقصد پروگرام شروع کیا جس کا نام ”اے آئی سی یو رکھا یعنی ”اکیڈمک انٹینسیو کیئر یونٹ (AICU)”جس کے تحت ہم نے تعلیمی اعتبار سے کمزور بچوں کیلئے اے آئی سی یو تحت ریاضی اور لنگویجس پڑھانے کا طئے کیا جس میں ایک ٹیچر اور 6طلباء کوپڑھانے کا نظم جس میں بچے کے تعلیمی مُظاہرہ پر اس کو مطلوبہ کلاس میں داخلہ دیا جاتا ہے اوراین آئی او ایس کے ذریعے جماعت دہم کا امتحان پاس کرایا جاتا ہے۔ بنگلور کی ایک مسجد کے امامصاحب کے فرزند ابو سفیان جو مدرسہ سے ہمارے یہاں عصری تعلیم کے حصول کیلئے لئے آئے تو کیونکہ وہ عصری تعلیم سے بالکل ہی نابلد تھے۔ابو سفیان نے اے آئی سی یو میں تعلیم حاصل کرنے والے پہلے طالبِ علم ہیں جو آج بنگلور کے بڑے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے بعدکی اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں ایسے سینکڑوں طلباء ہیں جو اے آئی سی یو کے ذریعہ اپنی تعلیم کو مکمل کیا ہے۔”اکیڈمک انٹینسیو کیئر یونٹ (AICU)” اسکول کے جماعت اول سے 12 ویں کے درمیان ڈراپ آؤٹ اور ممکنہ ڈراپ آؤٹ طلباء کو اعلی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کا ایک جدید تصور ہے۔انھوں نے کہا کہ ڈراپ آؤٹ محض ایک تعلیمی مسئلہ نہیں ہے۔ یہ ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے جو پورے معاشرے کو متاثر کر رہا ہے۔
شاہین ادارہ جات بیدرسے امسال پی یو سی سالِ دوم (12ویں)امتیازی نشانات کے ساتھ کامیاب ہونے والے طالبِ علم حافظ کامران اکمل ولد عمران احمد (دہلی) نے بتایا کہ انھیں رشتہ دار کے ذریعے معلوم ہوا تھا کہ شاہین ادارہ جات بیدر حفاظ طلباء کو عصری تعلیم سے جوڑنے کیلئے خصوصی پروگرام AICUہے موجود ہے جس کے ذریعہ ہمارا تعلیمی مستقبل درحشاں ہوتا ہے۔اسی فکر کو لے کر میں نے شاہین ادارہ جات کا رُخ کیا۔اورAICUمیں داخلہ حاصل کیا اور دیڑھ ماہ تک وہاں تعلیم حاصل کرنے کے بعد میں جماعت ہشتم،نہم اور دہم کی تعلیم حاصل کی اورجماعت دہم میں 76فیصد نشانات حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی،اس کے بعد میں نے پی یو سی سالِ اول اور دوم کی تعلیم حاصل کی ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے میری فیس میں 50فیصد تک رعایت کی ہے۔ حافظ کامران اکمل بتاتے ہیں کہ شاہین ادارہ جات بیدر میں تعلیمی اعتبار سے بہترین ماحول ہے ہمیں نماز کے ساتھ ساتھ قُرآنِ مجید کی تلاوت کا بھی موقع فراہم کیا جاتا ہے۔ ماہِ رمضان المبارک میں نمازِ تراویح میں قُرآن مجید سنانے کا موقع فراہم کیا گیا۔ایسے بہترین اسلامی ماحول میں میری عصری تعلیم جاری رہی۔الحمد للہ ڈاکٹرعبدالقدیر صاحب چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر ہمیشہ حفاظ طلباء کی بہترین رہنمائی کرتے ہوئے بھرپور حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔میری طرح دیگر حفاظ طلباء کا بھی اسی طرح کا معمول رہا ہے ہم تمام حفاظ طلباء ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب سے اِظہار تشکر و دعا کرتے ہیں اللہ انھیں بہتر صحت کے ساتھ عمر دراز فرمائے اور ہم جیسے حفاظ کے تعلیمی مستقبل درخشاں کرتے رہے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے کہا کہ ملک بھر سے ایسے مدارس جہاں بچے دینی تعلیم میں مشغول ہیں ان مدارس کے انتظامیہ کے اشتراک سے جس مدارس میں مدارس کے انتظامیہ صرف طعام کا اہتمام اور باقی اساتذہ کی تنخواہ اور دیگر اخراجات شاہین ادارہ جات بیدر کی جانب سے ہو ں گے۔ہم نے ”مدرسہ پلس“پروگرامشروع کیا۔ملک کے معروف و ممتاز علماء کرام و دانشور حضرات کی تائید و ستائش کے ساتھ شاہین ادارہ جات بیدر نے عصری تعلیم سے نابلد حفاظ،علماء/حافظہ و عالمہ اور تعلیم منقطع کرنے والے یتیم بچوں کو عصری تعلیم سے جوڑنے کے منصوبہ کے تحت ”مدرسہ پلس“ پروگرام آغاکیا۔ملک بھر سے تقریبا پانچ ہزار حفاظ و علماء کرام کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا ہمارا ہدف تھا مگر ابتداء میں صرف دوہزار سے زائد طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں۔آخر میں ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ لوگ شادیوں میں بے جا رسومات،دولت کا بے جا استعمال کررہے ہیں۔اگر ہم نکاح کو آسان و مسنون بنائیں گے تو یقناً یہ رسومات اور دولت کی بے جا فروانی بند ہوجائے گی۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے نوجوان نسل لباس سے لے کر تقریبات کو ماڈرن کردیا ہے۔ہمیں اپنی نسل کو بچانا ہے۔جو قوم تعلیم سے زیادہ خرچ اپنی اولا کی شادیوں میں کرتی ہیں وہ قوم کبھی ترقی نہیں کرتی۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!