کرناٹک میں این ڈی اے سے 3 سابق وزرائے اعلیٰ کی قسمت داؤ پر لگی ہے

بیدر۔14/اپریل۔(محمدامین نواز)۔ کرناٹک سے لوک سبھا انتخابات میں تین سابق وزرائے اعلیٰ اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے کانگریس کی حکومت والی ریاست میں انتخابی مہم کا ماحول گرم ہو گیا ہے۔ ریاست میں سابق وزرائے اعلیٰ بسواراج بومائی ہاویری سے، جگدیش شیٹر بیلگام سے اور ایچ ڈی کمار سوامی منڈیا سے قسمت آزما رہے ہیں اور ان سابق وزرائے اعلیٰ کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے قومی سیاست میں اپنی اننگز کا آغاز کیا اور کئی کامیاب ہوئے۔بومائی اور شیٹر کا تعلق لنگایت برادری سے ہے اور وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار ہیں جب کہ کمارسوامی این ڈی اے کے حلقہ جنتا دل (سیکولر) کے ریاستی صدر اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے بیٹے ہیں۔ کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 سیٹیں ہیں، جن میں سے بی جے پی 25 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے جبکہ جے ڈی (ایس)، جو گزشتہ سال ستمبر میں این ڈی اے میں شامل ہوئی تھی، تین سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔کرناٹک (یکم/ نومبر 1973 تک میسور اسٹیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے) میں 1947 سے اب تک کل 23 وزرائے اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ ان میں سے 14 نے لوک سبھا اور دو راجیہ سبھا کے ممبر کی حیثیت سے قومی سیاست میں بھی حصہ لیا ہے۔ ان میں سے سات سابق چیف منسٹرس کے سی ریڈی، کینگل ہنومنتھیا، وریندر پاٹل، گنڈو راؤ، ایس بنگارپا، ویرپا موئیلی اور بی ایس یدی یورپا ریاستی ایگزیکٹیو چیف کا عہدہ چھوڑ کر رکن پارلیمنٹ بن کر قومی سیاست میں سرگرم ہوگئے۔اتنی ہی تعداد میں وزرائے اعلیٰ رکن پارلیمنٹ کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد وزیر اعلیٰ بنے، جن میں ایس نجلنگپا، ایچ ڈی دیوے گوڈا، جے ایچ پٹیل، ایس ایم کرشنا، این دھرم سنگھ، ایچ ڈی کمار سوامی اور ڈی وی سدانند گوڑا شامل ہیں۔ ایس۔ آر بومائی اور رام کرشن ہیگڑے نے راجیہ سبھا کے ممبر کی حیثیت سے اپنی پارلیمانی اننگز کا آغاز کیا۔گزشتہ سال مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی خراب کارکردگی کے تقریباً ایک سال بعد بسوراج بومائی لوک سبھا انتخابات میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ وہ مئی تک ریاست کے وزیر اعلیٰ رہے اور موجودہ اسمبلی میں شیگاؤں سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ ہاویری لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔بی جے پی نے بیلگام (بیلگاوی) سے شیٹر کو میدان میں اتارا ہے۔ اس سیٹ کی سبکدوش ہونے والی لوک سبھا میں بی جے پی کی منگلا انگادی کی نمائندگی ہے، جو سابق مرکزی وزیر مملکت سریش انگادی کی اہلیہ ہیں۔ شیٹر کا تعلق ہبلی دھارواڑ علاقے سے ہے اور وہ خود انگڈی خاندان کا رشتہ دار ہیں اور پہلی بار لوک سبھا کا الیکشن لڑ رہے ہیں۔کمارسوامی منڈیا سیٹ سے جے ڈی (ایس) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے 1996 میں انتخابی سیاست میں قدم رکھا اور کنک پورہ لوک سبھا سیٹ سے کامیابی حاصل کی۔ کمارسوامی 2009 میں بنگلورو دیہی لوک سبھا سیٹ سے منتخب ہوئے تھے۔ کمارسوامی پانچ بار ایم ایل اے ہیں اور اب چن پٹن سیٹ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی خواہش ظاہر کی ہے کہ اگر نریندر مودی کی حکومت دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ وزیر زراعت بننا چاہیں گے۔

Latest Indian news

Popular Stories

error: Content is protected !!